شیخ عبدالحق محدث دہلوی اور بریلویت

User Rating: 2 / 5

Star ActiveStar ActiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
شیخ عبدالحق محدث دہلوی اور بریلویت
مفتی اقتدار احمد خان نعیمی لکھتے ہیں:
مدارج کے مصنف شیخ عبدالحق محدث دہلوی نہ فقہاء میں شامل نہ صوفیاء میں بلکہ آپ محدثین میں سے ہیں۔ شریعت کی دلیل نہ صوفی کا قول نہ محدث کا۔
العطایا الاحمدیہ ج2، ص68
بریلوی علامہ غلام رسول سعیدی لکھتے ہیں:
شیخ عبدالحق محدث دہلوی اپنی تمام تر علمی خدمات اور عظمتوں کے باوجود بشر اور انسان تھے۔ نبی و رسول نہ تھے ان کی رائے میں خطاء ہو سکتی ہے نیز ان کو ایک محدث کی حیثیت سے تسلیم کیا گیا ہے۔ ان کو فقیہ نہیں مانا گیا اور ان کی کسی کتاب کو کتب فتاویٰ میں شمار کیا گیا ہے۔
شرح مسلم ج1، ص930، 931
شیخ دہلوی یوں لکھتے ہیں:
مکر خدا آں است کہ بندہ را در معصیت گزار دو ابواب ناز و نعمت بروی او بکشاید تامغرور شود و غافل گردد ناگاہ بگیر دش۔
تکمیل الایمان فارسی ص188
یعنی خدا کا مکریہ ہے کہ بندہ کو معصیت میں چھوڑ دے اور ناز و نعمت کے دروازے اس پر کھول دے تاکہ وہ مغرور و غافل ہو جائے اور اچانک اس کو پکڑ لے۔
جبکہ نیازی صاحب آپ نے تو یہ لکھا ہے کہ
مکر اور داؤ جیسے الفاظ کا استعمال صریح گستاخی اور دریدہ دہنی کامظاہرہ ہے۔
انوار کنزالایمان ص816
اور مولوی محبوب علی خان قادری برکاتی لکھتے ہیں
جو اللہ تعالیٰ کو کسی ایسی صفت کے ساتھ متصف کرے جو اس کے لائق نہیں جیسے مکر…………… تو کافر ہو گیا ہے۔
نجوم شہابیہ ص69
نیازی صاحب جس شخصیت کو آپ کافر تک قرار دیں اسے ثالث کیسے قرار رہے ہیں۔ بہرحال ہم نے آپ کو آئینہ دکھا دیا ہے۔
نیازی صاحب دوسرا نکتہ لکھتے ہیں:
اگر تمام مکاتب فکر کے علماء اور متبعین حاجی صاحب کی تصنیف ’’فیصلہ ہفت مسئلہ‘‘ کو حکم مان لیں توفرقہ وارانہ اختلافات چشم زدن میں ختم ہو سکتے ہیں۔
اتحاد بین المسلمین ص114
اس پر قدرے کفایت گفتگو ہم پہلے عرض کر چکے ہیں۔
نیازی صاحب نکتہ نمبر 3 لکھتے ہیں:
علماء دیوبند المہند میں درج شدہ فیصلوں کو اختلافی مسائل میں نافذ العمل کر لیں تو تمام متنازعہ عقائد و نظریات کا نہایت معقول و مدلل جواب مل سکتا ہے۔
اتحاد بین المسلمین ص115
ہم ا لمہند علی المفند سے چند باتیں پیش کرتے ہیں۔ جن کو پڑھ کر آپ بخوبی اندازہ لگائیں گے نیازی صاحب اس میں بھی مخلص نہیں کیوں کہ اسی المہند میں لکھا ہے:
اگر ہندی کسی شخص کو وہابی کہتاہے تو یہ مطلب نہیں کہ اس کا عقیدہ فاسد ہے بلکہ یہ مقصود ہوتاہے کہ وہ سنی حنفی ہے۔ سنت پر عمل کرتا ہے۔بدعت سے بچتا ہے اور معصیت کے ارتکاب میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہے۔
المہند ص32
حضرت قطب الارشادگنگوہی کا نام یوں ہے:
شیخ شمس العلماء حضرت مولانا مولوی رشید احمد گنگوہی قدس سرہ
المہند ص3
حضرت نانوتوی رحمہ اللہ کا نام یوں لکھا ہے:
شیخ و مولانا مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ۔
المہند ص51
اسی جگہ آپ علیہ السلام کو موصوف بالذات اور باقی انبیاء کوموصوف بالعرض بھی لکھا ہے۔ اس کی تشریح آگے آئے گی۔
اسی جگہ آپ کا خاتم الانبیاء دو طرح سے لکھا ہے۔
1۔ زمان کے اعتبار سے۔
2۔ مرتبے کے اعتبار سے۔
اسی المہند علی المفندمیں یوں بھی ہے کہ
مفسدین کلام میں تحریف کیا کرتے ہیں اور شہنشاہی محاسبہ سے ڈرتے نہیں۔
المہند ص60
یعنی براہین قاطعہ کی عبارت میں بریلویوں نے تحریف کی ہے۔
اسی المہند کے ص61 پر حضرت تھانوی پر حسام الحرمین میں جو الزام لگایا گیا اس کاجواب یوں ہے۔ یہ بھی مبتدعین کا ایک افتراء اورجھوٹ ہے۔
اسی المہند کے ص71 پر حضرت گنگوہی پر حسام الحرمین میں جو الزام لگایا گیا تھا اس کے جواب میں یوں لکھا ہے۔
علامہ زماں یکتائے دوراں شیخ اجل مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی کی طرف مبتدعین نے جو یہ منسوب کیا ہے کہ آپ نعوذ باللہ حق تعالیٰ کے جھوٹ بولنے اور ایسے کہنے والے کو گمراہ نہ کہنے کے قائل ہے۔ یہ بالکل آپ پر جھوٹ بولا گیا۔
اسی المہند میں ص78 پر بریلویوں کے متعلق لکھاہے۔
اس معاملہ میں ہماری اور ان کی مثال معتزلہ اور اہل سنت کی سی ہے۔
یعنی بریلوی معتزلہ ہیں۔
اسی المہند حسام الحرمین وغیرہا اعتراضات کے متعلق جو اکابر اہل السنۃ پر ہوئے یوں لکھا ہے
مبتدعین کا مقصود یہ تھا کہ ہندوستان کے جہلاء کو ہم پر برافروختہ کریں اور حرمین شریفین کے علماء و مفتی و اشراف و قاضی و رؤسا کو ہم پر متنفر بنائیں کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ اہل عرب ہندی زبان اچھی طرح نہیں جانتے بلکہ ان تک ہندی رسائل و کتابیں پہونچتی بھی نہیں۔اس لیے ہم پر جھوٹے افتراء باندھے سو خدا ہی سے مدد درکار ہے۔
المہند ص86
تو کیا نیازی صاحب کی ان باتوں کو بریلوی علماء قبول کرنے کے لیے تیار ہیں؟ اگر نہیں مانتے تو فسادی یہی ہوئے نہ کہ ہم،اور اتحاد کے فارمولے بتانے میں بھی اندر سے یہی جھوٹے ہوئے۔
نیازی صاحب چوتھا نکتہ لکھتے ہیں:
بہرحال پلیٹ فارم پر بحث و مناظر کا بازار گرم نہ کیا جائے اور تکفیر و تفسیق اور طعن و تشنیع سے کلی احتراز کیا جائے۔
اتحاد بین المسلمین ص116
اس سے بھی انکار بریلوی علماء کو ہے۔
چونکہ جگہ جگہ اکابر اہل السنۃ دیوبند پر بریلوی علماء کیچڑ اچھالتے نظر آتے ہیں تو نیازی صاحب کے اصول اتحاد سے مخالفت و مخاصمت بریلوی علماء و زعماء کو ہی ہے۔