اعتراف حقیقت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
اعتراف حقیقت
قافلہ حق، اپریل، مئی، جون 2009ء
پوری دنیا میں خدا کا قرآن اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس تعلیمات اور فقہ اسلامی کی نشرو اشاعت اور لاکھوں کا فروں کا قبول اسلام اہل السنۃ والجماعۃ احناف ہی کے مرہون منت ہے۔ چنانچہ نواب صدیق حسن خان نے اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے:
خلاصہ حال ہندوستان کے مسلمانوں کا یہ ہے کہ جب سے یہاں اسلام آیا ہے چونکہ اکثرلوگ بادشاہوں کے طریقے اور مذہب کو پسند کرتے ہیں اس وقت سے آج تک یہ لوگ حنفی مذہب پر قائم رہے ہیں۔اور اسی مذہب کے عالم اور فاضل اور مفتی اور حاکم ہوتے رہے ہیں۔
ترجمان وہابیہ ، ص10
اور اسی حقیقت کو علامہ شکیب ارسلان یوں بیان کرتے ہیں:
مسلمانوں کی اکثریت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی پیرواور مقلد ہے۔ سارے ترک اور بلقان کے مسلمان، روس اور افغانستان کے مسلمان، چین کے مسلمان، ہندوستان کے مسلمان، عرب کے اکثر مسلمان اور شام و عراق کے اکثر مسلمان فقہ حنفی کا مذہب رکھتے ہیں۔
بحوالہ حاشیہ المساعی ص69
اور 1911ء کی سرکاری مردم شماری کی تعداد یہ ہے کہ اثناء عشری ایک کروڑ 37لاکھ، زیدی 30لاکھ،حنبلی 30لاکھ ، مالکی ایک کروڑ،شافعی 10 کروڑ ،اور حنفی 37کروڑسے بھی زائد ہیں۔
انسائیکلو پیڈیا آف اسلام
اس سے ثابت ہوا کہ 1911ءمیں اہل السنۃ والجماعۃ مقلدین کی تعداد 48کروڑ 30لاکھ سے زائد تھی۔جبکہ غیر مقلدیت اس وقت کوئی قابل ذکر فرقہ نہ تھا۔ چنانچہ غیر مقلدین کے مشہور عالم و مؤرخ مولانا شاہ جہان پوری نے 1900ء میں ایک کتاب”الارشاد“ تحریر کی جس میں لکھا:
کچھ عرصہ سے ہندوستان میں ایک غیر مانوس مذہب کے لوگ دیکھنے میں آرہے ہیں جن سے لوگ بالکل نا آشنا ہیں۔ پچھلے زمانے میں شاذو نادر اس خیال کے لوگ کہیں ہوں تو ہوں مگر اس کثرت سے دیکھنے میں نہیں آئے بلکہ ان کا نام ابھی تھوڑے دنوں سے سنا ہے۔ اپنے آپ کو تو وہ اہل حدیث یا محمدی یا موحد کہتے ہیں۔مگر مخالف فریق میں ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لا مذہب لیا جاتا ہے۔
الارشاد الی سبیل الرشاد ص12
اسلامی لٹریچر میں طبقات حنفیہ ،شافعیہ ،مالکیہ کی کتب تو ملتی ہیں مگر طبقات غیر مقلدین کہیں نہیں ملتی۔ دور برطانیہ سے قبل غیر مقلدین کا نہ ترجمہ قرآن، نہ ترجمہ حدیث اور نہ ہی کوئی اورکتاب ملتی ہے۔جو اس فرقہ کے بدعتی ہونے کی روشن دلیل ہے۔
والسلام
محمد الیاس گھمن