سعودی قونصل خانے پر حملہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سعودی قونصل خانے پر حملہ
پاک سعودیہ دوستی کو سبوتاژ کرنے کی گھناؤنی سازش
ماہنامہ بنات اہلسنت، جون 2011ء
تحفظ حرمین شریفین کونسل کے کنوینئرہونے کے ناتے ہم سعودی قونصل خانے پر حملے اور سعودی سفارتکار کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ کراچی میں پچھلے دنوں سعودی قونصل خانے پر حملہ پاکستان اور سعودیہ دوستی کو ختم کرنے کی ایک سازش ہے،اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اگر تحفظ حرمین شریفین ریلی پر فائرنگ اور آل سعود کے خلاف متنازعہ وال چاکنگ کا بروقت نوٹس لیاجاتا تو یہ سانحہ کبھی رونما نہ ہوتا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی اپنی جگہ پر مسلم ہے کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی سعودی قونصل خانے پر اور سفارتکار کو اس میں شہید کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ دین اسلام اور وطن عزیز پاکستان کے دشمن عناصر کی کارروائی ہے۔ ہم تحفظ حرمین شریفین کونسل کے فورم سے حکمرانوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جیسے واقعات کا سخت نوٹس لیں اور مجرموں کو گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دیں، تاکہ آئندہ کسی کوبھی ایسے مذموم واقعہ کی جرأت نہ ہو۔
ان شاء اللہ ہم خون کے آخری قطرے تک اسلام ،اہل اسلام ،پاکستان اہل پاکستان اور تمام اسلامی مملکتوں خصوصا سرزمین حرمین شریفین کاتحفظ کریں گے۔
امام اعظم سیمینار، اسلام آباد
اتحاد اہل السنت والجماعت پاکستان کی طرف سے ان شاء اللہ العزیز مؤرخہ 19جون 2011کو اسلام آباد میں ایک عظیم الشان امام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت سیمینار کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں امام صاحب کی مناقب اور فقہ حنفی کی جامعیت پر مندوبین اپنی اپنی تحقیقات پیش کریں گے۔
گذشتہ سال 2010ء میں پہلا سیمینار منعقد کیا گیا تھا جس کی بے مثال کامیابی کے بعد اس سال یہ دوسرا سیمینار منعقد کیا جارہا ہے۔ اس سیمینار کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں عمومی داخلہ نہیں ہوتا اور مقررین سے لے کر سامعین تک تمام کے تمام صاحب فکر و نظر افراد ہوتے ہیں۔
میں اپنی تمام بہنوں سے التماس کرتا ہوں کہ سیمینار کی کامیابی کے لیے دعا گو رہیں۔ اللہ تعالی اس کو اپنے فضل وکرم سے کامیاب فرمائے اور معاندین کی نظر بد سے بچائے رکھے۔ آمین ثم آمین
والسلام
محمد الیاس گھمن
تعلیم آفتہ ،تعلیم یافتہ
ماہنامہ بنات اہلسنت، جولائی 2011ء
پڑھا لکھا معاشرہ کسی بھی ملک کی خوش قسمتی ہوتاہے بشرطیکہ وہ تعلیم یافتہ ہو تعلیم آفتہ نہ ہو۔ یعنی تعلیم ان پر آفت بن کر نہ آئی ہو ہمارا موجودہ نظام تعلیم بھی فقیر کی گڈری کی طرح ہے جس کی آئے روز پیوند کاری جاری رہتی ہے مگر اس میں کوئی پیوند ایسا ابھی تک نہیں لگایا جاسکا جو اس جدید تعلیم سے آنے والی عریانی کو ڈھانپ سکے۔
یہ عریانی ذہنی آوارگی کی شکل سے لے کر ہر اس شکل میں ظاہر ہو رہی ہے جس کا کوئی شریف انسان تصور بھی نہیں کرسکتا۔ آج ہر جگہ تعلیم کا فوبیا ہو چکا ہے مگر ایسا علم جو رہنمائی نہ کرے وہ تو بذات خود جہالت تھا تاحال اس کا نشان بھی نہیں مل رہا وہ بیٹی جو کل تک گھر کی زینت تھی آج شمع محفل بن گئی ہے یہ اسی ترقی ہی کے کرشمے ہیں کہ پورے ملک کی کوئی دیورا اور کوئی بازار ایسا نہ ملے گا جس پر قوم کی بیٹی کو بطور اشتہار چسپاں نہ کیاگیا ہو۔ یہ ہمارے قومی سوچ کے دیوالیہ پن کی علامت ہے۔
اگر کوئی بہن نام نہاد تعلیم دینے والے عصری کالجز کے زہر سے بچ نکلے تو عقائد و اعمال کے ڈاکو اسے One Year Diploma in Islamic Studies کے نام پر گھیر لیتے ہیں۔ میری مراد الھدیٰ انٹرنیشنل سے ہے جو مسلمان بہنوں میں بڑی تیزی سے اپنا زہر پھیلا رہی ہے۔
یہ بیچاری بہن جو تعلیم یافتہ ہوکر اپنی زندگی اسلام اقدار پر گزارنا چاہتی ہے مزید تعلیم آفتہ ہوکر آفت ڈھاتی ہے۔ جیساکہ مقولہ مشہور ہے علم مرد میں عاجزی اور عورت میں تکبر پیدا کرتا ہے اس لیے عورت کی تعلیم ایسی مستند ہونی چاہیے کہ جو میری محترم بہن کی آنکھوں میں حیا کا سرمہ لگا دے اور نظروں کو جھکا دے۔
اہل دل جو جدید فتنے کی اس لہر سے بہت پریشان تھے اور چاہتے تھے کہ ان بیٹیوں کے لیے بھی ایسا نصاب ہونا چاہیے جو انہیں راہ ہدایت نصیب کرے اور الھدیٰ کے نام پر پھیلائی جانے والی ضلالت کے سامنے بند باندھے۔ لہٰذا راقم نے اس ضرورت کا ادراک کرتے ہوئے اس جدیدیت کے شکار طبقہ کے لیے ’’صراطِ مستقیم کورس‘‘ کا اجراء کروایا جو پورے ملک میں بحمداللہ انتہائی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔
اس میں اصلاح بھی ہے فلاح بھی ،علم وحکمت بھی ہے اور راہ سنت بھی۔ خدا تعالی میری بہنوں کو اس موسم گرما کی تعطیلات میں صراطِ مستقیم کورس سے استفادہ کرنے اور صراط مستقیم پر گامزن ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
والسلام
محمد الیاس گھمن