قسط-21 -استقبالِ رمضان

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط-21 استقبالِ رمضان
اللہ کے فضل و کرم سے ہماری زندگیوں میں ایک بار پھر رمضان المبارک کا مہینہ آ رہا ہے ، اس ماہ میں اللہ کریم اپنے بندوں کو خوب نوازتے ہیں ،نیکیوں کا اجر وثواب اپنی شان کے مطابق بڑھا دیتے ہیں ، رزق میں وسعت پیدا فرماتے ہیں ، گناہگار وں کے گناہ معاف فرماتے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ مغفرت کا فیصلہ سنا کر اپنی رضا نصیب فرماتے ہیں ۔ لیکن اس کے لیے بنیادی شرط یہ ہے کہ ہم رمضان ایسے گزاریں جیسے اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے ہیں ۔آئیے ہم بھی اپنے اس مہمان مہی نے کے استقبال کی تیاریاں شروع کردیں، محض جلسے جلوسوں سے نہیں بلکہ اپنے دلوں میں عبادات کا شوق پیدا کریں اور ہادی بر حق حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات اذہان و قلوب میں رچا بسا کر پر عزم ہوجائیں کہ ہم سب نے اس رمضان میں اپنی مغفرت کے تمام اسباب خلوصِ دل اور خلوصِ نیت سے اختیار کرنے ہیں۔ چنانچہ
1: جونہی ہم ماہ رمضان کے چاند کو دیکھیں توچاند دیکھنے کی دعا پڑھیں،ا
َللّھُمَّ أَھِلَّہُ عَلَیْنَا بِالیُمْنِ وَالْإِیْمَانِ وَالسَّلامَةِ وَالإِسلامِ رَبِّيْ وَرَبُّکَ اللہ۔
ترجمہ ”اے اللہ! اس چاند کو ہم پر برکتِ ایمان، خیریت اور سلامتی والا کردے اور (ہمیں) توفیق دے اس(عمل) کی جو تجھے پسند اور مرغوب ہو (اے چاند!) میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔“ اب ہمیں احساس ہونا چاہیے کہ ہم پورا مہینہ اس ماہ مبارک کی دل و جان سے قدر کریں اور اس کے تقاضوں کو شرائط و آداب کے ساتھ پورا کریں۔
2: یاد رکھیں توبہ و استغفار کی کثرت کریں
3: ذوق شوق سے تراویح کی بیس رکعات اد ا کریں
4: تین رکعات وتر اد اکریں
5: خوب دعائیں مانگ کر جلد سوجائیں تاکہ صبح سحری کے وقت اٹھنے میں دِقَّت اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
6: سوتے وقت کی دعااللھم باسمک اموت واحییٰ پڑھیں
7: سورة ملک پڑھیں ، آخری دو سورتیں سورۃ الفلق اور سورۃ الناس پڑھیں۔
8: آیۃ الکرسی بھی پڑھ لیں
9: سنت کے مطابق دائیں پہلو پر سوجائیں۔
10: جب سحری کا وقت آجائے ہشاش بشاش ہو کرچستی سے اٹھ جائیں
11: گھر والوں کے ساتھ کام کاج میں ہاتھ بٹائیں
12: وضو کریں
13: تہجد ادا کریں، بلکہ کوشش کریں کہ تہجد ہمارا زندگی بھر کا معمول بن جائے ، حدیث پاک میں ہے : فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز تہجد ہے۔
14: سحری ضرور کھائیں کیونکہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا تاکید کے ساتھ ہمیں حکم دیا ہے اور اس کو برکت والا کھانا قرار دیا ہے تسَحَّروا فاِنَّ فِی السَّحورِ بَرَکَةً، بچوں کو بھی اس کی عادت ڈالیں صحابہ کرام کی زندگی میں اس کی بے شمار مثالیں ملتی ہیں۔ کھانا کھالینے کے بعد اگر وقت باقی ہے تو
15: تلاوتِ قران کریں
16: ذکر اذکار کریں
17: توبہ استغفار کریں
18: دعاؤں کا اہتمام کریں
19: مرد حضرات مساجد میں آکر تکبیر اولیٰ کے ساتھ نمازیں اد اکریں
20: اگر مسجد میں درس قرآن یا خلاصۃ القرآن کی ترتیب ہو تو اس میں ضرور شرکت کریں ورنہ باہمی مشاورت سے کسی مستند عالم سے درخواست کریں کہ وہ آپ کو روزانہ درس قرآن دے۔
21: نمازِ فجر کے بعد اشراق تک ذکر اذکار میں مصروف رہیں
22: نماز اشراق پڑھیں، حدیث میں ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کا اجر ایک مکمل حج یا عمرے کے برابر ہے۔
23: مساجد میں شور و غل سے پرہیز کریں کیونکہ یہ عمل نیکیوں کو ایسے ختم کردیتا ہے جیسے آگ لکڑی کو۔
24: مسجد سے واپس آکر اپنے کام کاج میں مصروف ہوجائیں،
25: کوشش کریں آپ کی زبان سے کوئی غلط بات نہ نکلے، بلکہ حدیث میں تو یہاں تک آیا ہے کہ اگر کوئی آپ کو غلط بات کہہ بھی دے لڑائی جھگڑا کرنے کی کوشش کرے تو آپ کہہ دیں انی صائم میں روزے سے ہوں۔
26: پورا دن اپنی زبان ،آنکھ ،کان اور تمام اعضاءکی حفاظت کریں۔
27: زبان کو جھوٹ ، غیبت، بہتان، چغلی، الزام تراشی، گالی گلوچ ،گانے اور فضول گوئی سے پاک رکھیں اور نہ ہی زبان کے نشتر سے کسی کا دل دکھائیں، کسی کی ہتک عزت ، بے عزتی او ر رسوائی نہ کریں۔
28: آنکھ کو حرام امور سے بچائیں۔فلم ،گانے، میوزک، ڈانس، بد نظری ،نامحرم کی طرف دیکھنے سے پاک رکھیں۔
29: کان کو غیبت سننے ،گانا سننے، فضول گوئی سننے اور نامحرم کی باتیں بلا وجہ سننے سے پاک رکھیں ۔
30: دل کو حسد، بغض، کینہ، عداوت، نفرت ،تکبر، غرور اور بڑائی سے صاف رکھیں ،باہمی رنجشیں دور کریں، کسی سے بول چال ختم تھا تو اس سے شروع کریں
31: قطع رحمی سے باز آئیں، صلہ رحمی کو عام کریں۔
32: دن بھر تلاوت قرآن کثرت سے کریں، حقوق وآداب کی مکمل رعایت رکھ کر تلاوت کریں مستحب یہ ہے باوضو ہوکر، خوشبو لگاکر قبلہ رو ہوکر با ادب سوچ سمجھ کر تلاوت کریں
33: سجدہ تلاوت وغیرہ امور کو بالکل نظر انداز نہ کریں اگر آپ ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ پڑھنا چاہتے ہوں تو علماء حق کی تفاسیر سے استفادہ کریں
34: آپ کے گھروں ، دفاتر اور زمینوں پر جو ملازمین ہیں ان کے کام میں تخفیف کریں
35: تمام نمازیں وقت پر ادا کریں
36: افطاری تیار کرنے میں گھر والوں کے ساتھ مل کر کام کریں، ان کو بالکل نہ ڈانٹیں، بلکہ اگر کبھی خلاف مزاج کوئی معاملہ سامنے آئے تو عفو و درگزر سے کام لیں۔
37: افطار کرانے کا معمول بنائیں، حدیث میں اس کی بہت فضلیت آئی ہے۔
38: افطار کے وقت شور و غل اور بچگانہ حرکتیں مساجد کے تقدس کو پامال کرتی ہیں اس سے سختی سے پرہیز کریں۔
39: نماز مغرب کے بعد چھ رکعات اوابین کا معمول بنائیں۔حدیث مبارک میں ہے جس نے مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھیں اور ان کے درمیان کوئی بری بات نہیں کی تو اسے بارہ سال کی عبادت کا ثواب ملے گا۔
40: بلکہ حفاظ صاحبان کے لیے اوابین میں اپنی منزل پڑھ لینا زیادہ بہتر ہے
41: نماز عشاءکی مکمل تیاری کریں
42: اذان ہوتے ہی مسجد میں پہنچ جائیں
43: خشوع خضوع سے نماز اداکریں
44: نماز تراویح کے لیے تیز رفتار حفاظ کی بجائے خوش الحان ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے سے والے قاری صاحبان کو منتخب کریں۔ کیونکہ تراویح رمضان المبارک کی بہت اہم عبادت ہے۔اس سے جی نہ کترائیں،اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےصحابہ کرام کا بیس رکعات کامعمول بھی تھا اوراس پر اجماع بھی ۔بے شعور قوم والی عادات سے خود کو بچائیں،جو مساجد میں خصوصاً تراویح کے وقت بیٹھے رہتے ہیں ،فون کالز اور میسجز کرتے رہتے ہیں ،پانی پینے کا بہانہ بنا کر اپنا وقت اور ثواب واجر ضائع کرتے رہتے ہیں اور جب امام رکوع میں جاتا ہے تو بھاگ کے رکوع میں شامل ہوجاتے ہیں۔
45: خوب گڑ گڑا کر دعائیں مانگیں ، اپنے لیے، گھر والوں کے لیے ،اپنے ملک کے لیے ، پوری قوم بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے۔
46: اس کے بعد جلد گھر واپس آئیں ،اپنی حاجات طبیعہ سے فارغ ہوکرسونے کی تیاری کریں ۔
47: سونے سے قبل تھوڑی دیر کے لیے اپنا محاسبہ کریں، پورے دن میں جتنے اچھے کام کیے ہیں اس پر اللہ کا شکر اد اکریں اور جو خلاف شرع کام سرزد ہوئے ان سے توبہ کریں۔ یعنی ندامت کے احساس کے ساتھ وہ کام فی الفور چھوڑ دیں آئندہ نہ کرنے کا پکا عزم کریں۔
48: جلد سو جائیں تاکہ صبح جلد اٹھیں اور اپنے معمولات صحیح طور پر ادا کرسکیں۔
49: رمضان میں صدقہ خیرات دل کھول کر کریں
50: زکوٰةادا کریں
51: آخری عشرہ میں اعتکاف کریں، سب سے زیادہ بہتر یہ ہے اپنے شیخ اور مرشد کے ہاں جاکر اعتکاف کریں تاکہ اجر و ثواب بھی ملتا رہے اور ظاہری و باطنی ترقیات بھی نصیب ہوں، شیخ کی صحبت بھی زیادہ میسر ہو۔
52: لیلۃ القدر تلاش کریں ۔لیلۃ القدر کی تلاش میں بہتر عمل اعتکاف ہے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کریں
53: صدقہ فطر اورزکوٰة کے حوالے سے مستحقین کو ضرور یاد رکھیں۔
54: نماز عید الفطر کی تیاری کریں، خود بھی نئے اور اچھے کپڑے سلوائیں اور بچوں کے لیے بھی ، نماز عید الفطر اد اکریں اور خوب دعائیں کریں۔
55: اگر آپ صاحبِ نصاب ہیں تو رمضان میں عمرہ کریں، حدیث پاک میں ہے کہ رمضان کا عمرہ حج کے برابر ہے۔
نوٹ:رمضان گزارنے کا طریقہ ،فضائل ، مسائل روزہ ،تہجد ، تروایح ، وتر ، زکوٰۃ ، صدقۃ الفطر، اعتکاف ، صلوٰۃ التسبیح ، شب قدر ودیگر اہم عنوانات پر مشتمل میری کتاب ”رمضان المبارک فضائل و مسائل“ملاحظہ فرمائیں ۔
والسلام
محمد الیاس گھمن
مدینہ منورہ ، سعودی عرب
جمعرات ،25 مئی ، 2017ء