قسط-39 عشرۂ ذوالحجہ کے مختصر احکام و مسائل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط-39 عشرۂ ذوالحجہ کے مختصر احکام و مسائل…1
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کی سورۃ الفجر میں ماہ ذوالحجہ کے ابتدائی دس ایام )جس میں دن اور رات دونوں شامل ہیں ( کی قسم اٹھا کر ان کی عظمت کو بیان فرمایا ہے۔ متعدد احادیت میں ان کے فضائل و مناقب موجود ہیں۔
1: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامِ الْعَشْرِ أَفْضَلَ مِنَ الْعَمَلِ فِي هَذِهِ قَالُوا وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيْلِ اللهِ قَالَ وَلَا الْجِهَادُ إِ لَّا رَجُلٌ خَرَجَ يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَيْءٍ۔
صحیح بخاری ، باب فضل العمل فی ایام التشریق، حدیث نمبر969
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :عشرہ ذی الحجہ میں کیے جانے والے نیک اعمال دوسرے عام دنوں میں کیے جانے والےنیک اعمال کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کے ہاں زیادہ فضیلت والے ہیں ۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا جہاد )جیسی عظیم عبادت (بھی ان کے برابر نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ مگر وہ شخص جو جان و مال لے کر)میدانِ( جہاد کے لیے نکلے اور پھر ان جان و مال میں سے کچھ بھی واپس نہ آئے ۔ )یعنی وہ شہید ہو جائے(
2: عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:مَا مِنْ أَيَّامٍ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ، وَلَا أَحَبُّ إِلَيْهِ الْعَمَلُ فِيهِنَّ، مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ أَوْ:قَالَ:الْعَشْرِ۔فَأَكْثِرُوا فِيهِنَّ مِنَ التَّسْبِيحِ، وَالتَّهْلِيلِ، وَالتَّكْبِيرِ، وَالتَّحْمِيدِ
مسند عبد بن حمید ، احادیث ابن عمر ، حدیث نمبر805
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ہاں عشرہ ذی الحجہ زیادہ عظمت والا ہے اور ان دس دنوں میں کی جانے والی عبادت باقی عام ایام کی بہ نسبت اللہ کو زیادہ محبوب ہے ۔ ان دنوں میں کثرت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرو ، تہلیل کرو، تکبیر کرو اوراللہ کی تحمید کرو ۔
نوٹ: تسبیح سے مراد سبحان اللہ / سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیمکہنا ہے۔ تہلیل سے مراد لا الہ الا اللہ کہنا ہے۔ تکبیر سے مراد اللہ اکبرکہنا ہے۔تحمید سے مراد الحمد للہ کہناہے ۔