قسط-41 عشرۂ ذوالحجہ کے مختصر احکام و مسائل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط-14 عشرۂ ذوالحجہ کے مختصر احکام و مسائل… 2
اللہُ اکبر اللہُ اکبر لا الہ الا اللہُ واللہُ اکبر اللہُ اکبر وللہِ الحمد ۔
یہ وہ کلمات ہیں جنہیں ”تکبیر تشریق“ کہا جاتا ہے۔ جو کہ ذوالحج کی 9 تاریخ صبح نماز فجر سے لے کر ذوالحج کی 13 تاریخ شام نمازعصر تک ہرفرض نماز کے بعدمردوں کے لیےقدرے بلند آواز سے جبکہ خ واتین کے لیے آہستہ آواز سے پڑھنا واجب ہے۔
ان کلمات کا ترجمہ یہ ہے: اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، کوئی بھی الہ )مشکل کشا، حاجت روا ، اولاد دینے والا ، روزی دینے والا ،زندگی اور موت دینے والا، عزت و ذلت کا مالک( نہیں سوائے اکیلے اللہ کے اور اللہ سب سے بڑا ہے ۔ اللہ سب سے بڑا ہے اور اللہ ہی کے لیے تمام تعریفیں ہیں ۔
اللہ کی تکبیر ،تہلیل اور تحمید کو ان ایام میں بطور خاص ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سب سے پہلے جب انسان اللہ کی کبریائی بیان کرتا ہے تو اس کے دل سے تکبر ختم ہو جاتا ہے۔ عام دنوں میں عموماً اور عشرہ ذوالحج میں خصوصاً جب حج ، قربانی اور بعض دیگر مسنون اعمال کرتے وقت نیت میں یہ فساد پیدا ہو سکتا ہے کہ یہ میرا ذاتی کمال ہے ، اس کو ختم کرنے کے لیے بار بار اللہ کی تکبیر کا زبان سے اظہار کیا جاتا ہے کہ میں تو کچھ بھی نہیں ہوں اصل میں اللہ ہی سب سے بڑے ہیں ۔
اس کے بعد اللہ کی کبریائی کو باقی معبودان سے جدا کرنے کا تصور دل میں پختہ کیا جاتا ہے کہ اصل ایک اکیلا اللہ ہے ۔ اس کے علاوہ کوئی بھی نہیں جو ا س کا شریک بن سکے ۔ وہی سب کچھ دینے والا ہے ،زندگی موت ، رزق روزی ، آل اولاد ، عزت ذلت ، مشکل کشائی اور حاجت روائی سب اسی کے لیے ہے اس کے سوا کوئی کچھ نہیں کر سکتا ۔ اس کے بعد فوراً ذہن کوایک بار پھر اللہ کی کبریائی کی طرف لے جانے کا حکم ہے اور آخر میں نیکی کی توفیق اور نفس و شیطان کے بہکاوے سے چھٹکارا پانے پر شکرانے کے طور پر اللہ کی حمد بیان کی جاتی ہے ۔