قسط- 42چند مسائل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط- 42چند مسائل:
مسئلہ1: بعض لوگ تکبیرات تشریق کو تین دفعہ پڑھنا ضروری سمجھتے ہیں جو غلط ہے، ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے۔
مسئلہ2: تکبیراتِ تشریق مرد، عورت، مقیم و مسافر سب پر واجب ہیں۔
مسئلہ3: مذکورہ بالا تاریخوں میں تکبیرات تشریق کا پڑھنا باجماعت نماز پڑھنے والے اور تنہا نماز پڑھنے والے، شہری اور دیہاتی، مقیم اور مسافر، مرد اور عورت سب پر واجب ہے۔
مسئلہ4: بعض لوگ تکبیر تشریق کی ادائیگی میں غفلت کرتے ہیں، پڑھتے ہی نہیں یا آہستہ پڑھ لیتے ہیں۔ ضرور پڑھنی چاہیے اور مناسب بلند آواز میں پڑھنی چاہیے ۔
مسئلہ5: بعض لوگوں کی باجماعت اگر نماز رہ جائے یا جماعت سے کچھ رکعات رہ جائیں تو ان کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ نماز مکمل کرنے کے بعد بلند آواز سے کہ یں۔عموما ً لوگ اس میں جھجک کا مظاہرہ کرتے ہیں اور تکبیرات کو آہستہ پڑھتے ہیں یہ کوئی جھجک والی بات نہیں ۔
مسئلہ6: اگر کوئی تکبیرات کہنا بھول گیا تو اگر نماز کے منافی کوئی کام نہیں کیا تو یاد آنے پر تکبیرات کہہ لینی چاہئیں اور اگر نماز کے منافی کوئی کام کرلیا مثلاً آواز سے ہنس پڑا، عمداً وضوء توڑ دیا، عمداً یا سہواً کلام کر لیا، مسجد سے نکل گیا، میدان میں نماز پڑھی اور صفوں سے باہر نکل گیا تو تکبیرات فوت ہوگئیں، اب کہنے سے واجب ادا نہیں ہوگا، اس پر استغفار ضروری ہے۔
مسئلہ7: ایام تشریق کی کوئی فوت شدہ نماز اسی سال ایام تشریق میں قضاء کرے تو اس کے بعد بھی تکبیرات تشریق کہنا واجب ہے۔
مسئلہ8: اگر ایام تشریق سے پہلے کی کوئی نماز ایام تشریق میں قضاء کرے یا ایام تشریق کی کوئی فوت شدہ نماز ایام تشریق کے بعد قضاء کرے تو تکبیرات نہ کہے۔
مسئلہ 9: نماز عید کے بعد بھی تکبیر تشریق کہنی چاہیے ۔
مسئلہ10: نماز عید کے لیے عیدگاہ یا جہاں نماز عید ادا کرنی ہے اس کی طرف جاتے ہوئے بلند آواز سے تکبیر کہنا مستحب ہے۔
اللہ پاک شریعت کے ہر ایک حکم پر عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم
والسلام
محمد الیاس گھمن
کوالالمپور ،ملائیشیا
سوموار ، 28 اگست 2017ء