اخلاقی فریضہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
اخلاقی فریضہ
اسلام ہمدردی والا دین ہے۔ اخوت ، ایثار ، پیار و محبت اور خیر خواہی والا مذہب ہے۔ ایک مسلمان کا دل صرف اپنے لیے ہی نہیں بلکہ ساری انسانیت کے لیے تڑپنا چاہیے۔ ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے
کہ تمام انسانوں کی آخرت اور دنیا دونوں سنور جائیں۔
بالخصوص مشکل حالات میں تو ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ اس کی عملی مشق کرنی چاہیے کیونکہ قرآن کریم میں ہے کہ جس نے ایک انسان کو بچایا گویا اس سے پوری انسانیت کو بچایا۔ ان دنوں اہلیان پاکستان ایک بہت بڑی مشکل سیلاب سے دوچار ہیں بعض علاقے تیز بارشوں ، ندی نالوں میں طغیانی ، طوفانوں اور سیلاب کی زد میں آ کر ختم ہو چکے ہیں۔ بچے ،بوڑھے ، خواتین اور جوان سیلاب کی موج بلا کا لقمہ بن چکے ہیں۔
لوگوں کے مکان ، دکانیں ، غلہ ، اناج ، کھیت ،مال مویشی اور ضروریات زندگی پانی بہا کر لے گیا ہے۔ کئی ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اور بے سروسامانی کے عالم میں ہماری امداد کے منتظر ہیں۔ اس لیے ہم سب کو مل کر مصیبت کی اس گھڑی میں ان کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے۔
جن کو اللہ کریم نے مال و دولت کی فراوانی سے نوازا ہے ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنا مال آفت زدہ لوگوں میں اچھی طرح تقسیم کریں اور جن کے پاس مال کی خاطر خواہ فراوانی نہیں وہ خود رضا کار بن کر خدمت کریں۔
اور ہاں !ایسے گروہ اور این جی اوز پر گہری نظر رکھیں جو خدمت خلق کی آڑ میں گمراہ کن لٹریچر کی تقسیم اور ایمان شکن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ ہم پکا عزم کریں کہ اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی دنیا بھی بچائیں اور ان کی آخرت کو بھی تباہ ہونے سے بچائیں۔