مجالس سے کنارہ کشی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

مجالس سے کنارہ کشی

اللہ تعالیٰ نے اپنے خاص بندوں کی دسویں صفت یہ ذکر فرمائی ہے :
وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِرَامًا
سورۃ الفرقان، آیت نمبر 72
ترجمہ: ” اور وہ بیہودہ مجالس کے پاس سے وقارو متانت سے گزر جاتےہیں “
اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کے اوصاف میں ایک وصف یہ ہے کہ اگر ان کا اتفافی طور پر کسی بیہودہ مجلس پر گزر ہو تو بڑے وقار کے ساتھ گزر جاتے ہیں۔
اصل میں اس کا تعلق اسی پچھلی بات سےہے کہ وہ بری اور گناہوں کی مجالس میں جان بوجھ کر شریک نہیں ہوتے اور اگر کبھی اتفاقا ایسی مجلس پر گزر ہو جائے تو شریف انسانوں کی طرح گزر جاتے ہیں۔
گناہوں کی مجالس سے دوری :
کہیں کوئی بے ہودہ قسم کی مجلس ہو، ہلاگلا، موج مستی، ناچ گانا، ہلڑ بازی یا میلے ٹھیلے ہوں تو ان میں نہ تو شریک ہوا جائے اور نہ ہی قریب کھڑے ہو کر ان کا تماشا دیکھا جائے۔ ایسے تمام کھیل جس میں غیر شرعی کام ہو رہے ہوں وہاں سے فوراً گزر جانا چاہیے زیادہ دیر انسانی شرافت اور وقار کے خلاف ہے۔
بے فائدہ باتیں، بے کار کام:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حُسْنِ إِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْكُهُ مَا لَا يَعْنِيهِ
جامع الترمذی، باب فیمن تکلم بکلمۃ یضحک بھا الناس، حدیث نمبر 2239
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:انسان کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ بے فائدہ باتوں اور بےکار کاموں کو چھوڑ دے۔
ابن مسعود رضی اللہ عنہ کریم ہو گئے:
عنِ ابْنِ مَيْسَرَةَ رَحِمَہُ اللہُ قَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ مَرَّ بِلَهْوٍ مُعْرِضًا فَلَمْ يَقِفْ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَقَدْ أَصْبَحَ ابْنُ مَسْعُودٍ وَأَمْسَى كَرِيمًا . ثُمَّ تَلَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ: وَإِذا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوْا كِراماً.
تفسیر ابن کثیر، تحت آیت واذا مرو اباللغو مروا کراما
ترجمہ: حضرت میسرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ایک بے ہودہ مجلس پر گزر ہوا تو وہاں رکے نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن مسعود کریم ہو گئے۔ پھر ابراہیم بن مسیرہ رحمہ اللہ نے یہ آیت تلاوت فرمائی:
وَإِذا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِراماً.