دعاء کے آداب

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
دعاء کے آداب
چند ایسے آداب ذکر کیے جاتے ہیں جن کی وجہ سے دعاء جلد قبول ہوتی ہے ۔
1… ہاتھ اٹھا کر دعاء مانگنا:
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا قَالَ الْمَسْأَلَةُ أَنْ تَرْفَعَ يَدَيْكَ حَذْوَ مَنْكِبَيْكَ …وَالاِبْتِهَالُ أَنْ تَمُدَّ يَدَيْكَ جَمِيعًا۔
سنن ابی داؤد، باب الدعاء، حدیث نمبر 1491
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگتے وقت اپنے ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھائے … اور دعاء کے وقت انتہائی عاجزی یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو پھیلائے۔
2… ہاتھ پھیلا کر دعاء مانگنا:
عَنْ مَالِكِ بْنِ يَسَارٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- قَالَ إِذَا سَأَلْتُمُ اللَّهَ فَاسْأَلُوهُ بِبُطُونِ أَكُفِّكُمْ وَلاَ تَسْأَلُوهُ بِظُهُورِهَا۔
سنن ابی داؤد ، باب الدعاء حدیث نمبر 1488
ترجمہ: حضرت مالک بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب تم اللہ سے دعاء مانگو تو اپنی ہتھیلیاں کھول کر دعاء مانگو اور ہاتھ الٹے کر کے دعاء نہ مانگو ۔
3… حمد و صلاۃ کے ساتھ دعاء مانگنا:
عَنْ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ ۔۔۔ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔۔۔ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِتَحْمِيدِ اللَّهِ وَالثَّنَاءِ عَلَيْهِ ثُمَّ لْيُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لْيَدْعُ بَعْدُ بِمَا شَاءَ۔
جامع الترمذی ،باب ما جاء فی جامع الدعوات ، حدیث نمبر 3399
ترجمہ: حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم دعاء مانگنے لگو تو اس کی ابتداء اللہ کی حمد و ثناء سے کرو پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجو اس کے بعد جو چاہو مانگو۔
4… امید و خوف کے ساتھ دعاء مانگنا:
يَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا
سورۃ الأنبياء، آیت نمبر 90
ترجمہ: وہ )انبیاء کرام علیہم السلام ( ہم سے رغبت اور ڈر کے ساتھ دعاء کرتے ہیں ۔
5… یقین کے ساتھ دعاء مانگنا:
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قالَ:لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُم: اَللّٰهُمَّ اغْفِر لِي إنْ شِئْتَ، اَللّٰهُمَّ ارْحَمْنِي إِنْ شِئْتَ
صحیح بخاری ، باب لیعزم المسالۃ ، حدیث نمبر2432
ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص بھی دعا مانگتے وقت یوں نہ کہے کہ اے اللہ اگر تو چاہے تو میری مغفرت کردے ، اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم فرما۔
6… صفات باری تعالیٰ کےساتھ دعاء مانگنا:
عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِّمْنِي دُعَاءً أَدْعُو بِهِ فِي صَلَاتِي قَالَ قُلِ اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًاكَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّك أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ.
صحیح بخاری ، باب الدعاء قبل السلام ، حدیث نمبر 834
ترجمہ: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ مجھے کوئی دعاء سکھائیں جسے میں نماز میں مانگوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یوں مانگا کرو:
اَللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًاكَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّك أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ.
اے اللہ!میں نے اپنی جان پر بہت زیادتی کی آپ کے علاوہ کوئی بخشنے والا ہے ہی نہیں اپنی طرف سے میری بخشش کا فیصلہ فرما کر میری مغفرت فرما ، مجھ پر رحم فرما ۔ بے شک آپ ہی بخشنے والے رحم کرنے والے ہیں ۔
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَتَى مَرِيضًا أَوْ أُتِيَ بِهِ قَالَ أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا۔
صحیح بخاری ، باب دعاء العائد للمریض ، حدیث نمبر 5675
ترجمہ: ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کے پاس تشریف لے جاتے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی مریض کو لایا جاتا تو آپ اس کے لیے یوں دعاء مانگتے:
أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا۔
اے انسانوں کے رب تکلیف کو دور فرما۔ اے شفاء دینے والے ایسی شفاء عطاء فرما کہ بیماری بالکل باقی نہ رہے۔
فائدہ : دعاء کے مناسب اللہ کی صفات کا تذکرہ کیا جائے ۔ جیسے:
يا رحيم ارحمني، يا كريم أكرمني، يا شافي اشفني۔
ترجمہ: اے رحم فرمانے والے مجھ پر رحم فرما، اے کرم فرمانے والے مجھ پر کرم فرما، اے شفاء دینے والے مجھے شفاء عطا فرما ۔
7… اپنے لیے دعاء مانگنا:
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ
سورۃ نوح، آیت نمبر28
ترجمہ: اے پروردگار!میری اور میرے والدین کی مغفرت فرما۔
عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا ذَكَرَ أَحَدًا فَدَعَا لَهُ بَدَأَ بِنَفْسِهِ۔
جامع الترمذی، باب ماجاء ان الداعی یبداء بنفسہ،حدیث نمبر3307
ترجمہ: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کو یاد کرتے تو اس کے لیے دعاء فرماتے اور ابتداء اپنے سے کرتے ۔
نوٹ: یہ اس وقت ہے جب اپنے لیے اور دوسروں سب کے لیے دعاء کرنی ہو اور اگر صرف دوسروں کے لیے دعاء کرنی ہو تو وہاں صرف اسی کے لیے دعاء کریں ۔
8… وسیلے کے ساتھ دعاء مانگنا:
وَمِنْ اَدَبِ الدُّعَاءِ تَقْدِیْمُ الثَّنَاءِ عَلَی اللہِ وَالتَّوَسُّلُ بِنَبِیِّ اللہِ لِیُسْتَجَابَ.
حجۃ الله البالغۃ ج2ص6
ترجمہ: دُعاء کا مستحب طریقہ یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کی تعریف اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ کو مقدّم کیا جائے تاکہ دُعاء کو قبولیت کا شرف حاصل ہو۔
9… آمین کے ساتھ دعاء مانگنا:
قَالَ أَبُو زُهَيْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ ۔۔۔ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَأَتَيْنَا عَلَى رَجُلٍ قَدْ أَلَحَّ فِى الْمَسْأَلَةِ فَوَقَفَ النَّبِىُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَمِعُ مِنْهُ فَقَالَ النَّبِىُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْجَبَ إِنْ خَتَمَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ بِأَىِّ شَىْءٍ يَخْتِمُ؟ قَالَ بِآمِينَ فَإِنَّهُ إِنْ خَتَمَ بِآمِينَ فَقَدْ أَوْجَبَ۔
سنن ابی داؤد ، باب التامین وراء الامام ، حدیث نمبر 939
ترجمہ: حضرت ابو زہیر نُمَیری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ… ایک رات ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ چلے تو ہمارا گزر ایک ایسے آدمی کے قریب سے ہوا جو نہایت الحاح و زاری )رو رو کر (سے دعاء مانگ رہا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ٹھہر گئے اور اس کی دعاء کو سنتے رہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے)ہمیں مخاطب کر کے ( فرمایا:اگر اس نے دعاء کا اختتام صحیح کیا تو اس کی دعاء ضرور قبول ہو گی ۔ ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بات کی مزید وضاحت طلب کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آمین کے ساتھ ۔ اگر اس نے آمین کے ساتھ دعاء ختم کی تو اس کی دعاء ضرور قبول ہو گی۔
10… دعاء کے آخر میں منہ پر ہاتھ پھیرنا:
عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا مَدَّ يَدَيْهِ فِي الدُّعَاءِ لَمْ يَرُدَّهُمَا حَتَّى يَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهِهِ۔
مستدرک علی الصحیحین، حدیث نمبر1967
ترجمہ: حضرت عمررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعاء کے لیے ہاتھ پھیلاتے تو نیچے کرنے سے پہلے انہیں اپنے چہرے پر پھیر لیتے تھے۔
فائدہ: اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگتے وقت بہتر یہ ہے کہ باوضو اور قبلہ رخ ہو کر بیٹھیں، جب دعاءکے لیے ہاتھ اٹھائیں تو اپنے آپ کو سمجھائیں اور دل میں یہ احساس پیدا کریں کہ میں جس ذات کی بارگاہ میں ہاتھ پھیلا رہا ہوں وہ ہر چیز پر مکمل قدرت رکھنے والی ہے، وہ ضرور میری حاجات و ضروریات کو پورا فرمائے گی ۔اسی ذات نے احسان کرتے ہوئے مجھے انسان بنایا پھرمزید احسان یہ فرمایا کہ مجھے مسلمان بنایا ، اس سے بھی بڑا احسان یہ فرمایا کہ مجھے اپنے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی بنایا، اس ذات کا ہی احسان ہے کہ اسلامی احکامات پر عمل کی توفیق عطاء فرمائی ، اسی ہی کا احسان ہے کہ مجھے عقل ، سمجھ اور شعور عطاء کیا ، اسی کا احسان ہے کہ مجھے اپنے در کا محتاج بنا کر غیروں سے مستغنی فرمایا اور مجھے اس بات کی توفیق نصیب فرمائی کہ آج پھر مجھے اپنی بارگاہ میں دعاء مانگنے کی توفیق عطاء فرمائی ۔ اس کے احسانات مجھ پر برابر جاری و ساری ہیں ۔
ان غلطیوں سے بچیں:
دعا ء مانگتے وقت ہاتھ ایسے اٹھانے چاہییں کہ انسان کے عمل سے عاجزی کا اظہار ، طلب کا شوق اور ضرورت کا احساس محسوس ہو ۔لیکن غفلت اور لاپرواہی کے ساتھ یوں دعاء کی جا رہی ہوتی ہے جیسے کوئی رسم پوری کی جا رہی ہو ،ہاتھ پر ہاتھ رکھنا ، انگلیاں ایک دوسرے میں داخل کرنا، ہاتھوں سے کھیلتے رہنا، ہاتھوں کو بند کر لینا وغیرہ۔ یہ سب غفلت اور بے توجہی کی وجہ سے ہوتا ہے ، جسے دور کرنے کی شدید ترین ضرورت ہے۔