سورۃ النصر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سورۃ النصر
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللہِ وَ الۡفَتۡحُ ۙ﴿۱﴾ وَ رَاَیۡتَ النَّاسَ یَدۡخُلُوۡنَ فِیۡ دِیۡنِ اللہِ اَفۡوَاجًا ۙ﴿۲﴾﴾
جب یہ سورت نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے صحابہ کرام کے مجمع میں تلاوت فرمایا۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ اس کو سن کر رونے لگے۔ رونے کی وجہ پوچھی تو فرمایا کہ اس میں جہاں فتح مکہ کی بشارت ہے وہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا سے جانے کے اشارے بھی ہیں۔
فرمایا: جب اللہ کی مدد آ جائے اور فتح ہو جائے تو آپ لوگوں کو دیکھیں گے کہ وہ اسلام میں فوج در فوج داخل ہو رہے ہیں۔
﴿فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ وَ اسۡتَغۡفِرۡہُ ؕ اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا ٪﴿۳﴾﴾
تو آپ اپنے رب کی حمد کی تسبیح پڑھیں اور استغفار کریں۔ بے شک اللہ تعالیٰ توبہ کو قبول فرمانے والے ہیں۔
ام المؤمنین امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب یہ سورت نازل ہوئی تو اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد یہ دعا تین مرتبہ پڑھتے تھے:
”سُبْحَانَکَ رَبَّنَاوَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ“
صحیح البخاری، رقم: 4967
ام المؤمنین ام سلمۃ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اس سورت کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ علیہ وسلم کا معمول بن گیا تھاآپ اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے ہر وقت یہ دعا پڑھتے تھے :
سبُحْانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ اَسْتَغْفِرُ اللہَ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ․
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتےہیں کہ
﴿اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللہِ وَ الۡفَتۡحُ﴾
حجۃ الواداع کے موقع پر نازل ہوئی اور اس کے بعد
﴿اَلۡیَوۡمَ اَکۡمَلۡتُ لَکُمۡ دِیۡنَکُمۡ﴾
المائدۃ 5: 3
نازل ہوئی۔ ان دونوں کے نازل ہونے کے بعد 80 دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم زندہ رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے تقریباً 50 دن پہلے آیت کلالہ نازل ہوئی
﴿قُلِ اللہُ یُفۡتِیۡکُمۡ فِی الۡکَلٰلَۃِ﴾۔
النساء 4: 176
پھر وفات سے 35 دن قبل
﴿لَقَدۡ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مِّنۡ اَنۡفُسِکُمۡ﴾
التوبۃ 9: 128
نازل ہوئی اور وفات سے اکیس دن یا سات دن پہلے
﴿وَ اتَّقُوۡا یَوۡمًا تُرۡجَعُوۡنَ فِیۡہِ اِلَی اللہِ﴾
البقرۃ 2: 281
یہ آیت کریمہ نازل ہوئی۔
قرآن کریم کی سب سے پہلی سورت جو مکمل نازل ہوئی ہے وہ سورۃ الفاتحہ ہے اور قرآن کریم کی آخری سورت جو مکمل نازل ہوئی وہ یہی سورۃ النصر ہے۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ․