عقیدہ 58

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
گناہ و ایمان
عقیدہ 58:
متن:
وَلَا نَقُوْلُ لَا يَضُرُّ مَعَ الْإِيْمَانِ ذَنْبٌ لِمَنْ عَمِلَهٗ.
ترجمہ: ہم اس بات کے قائل نہیں ہیں کہ ایمان والے کو گناہ کوئی نقصان نہیں دیتا۔
شرح:
ایمان کی حالت میں گناہ کا ارتکاب کرنے سے ایمان ختم تو نہیں ہوتا لیکن یہ گناہ اس بندہ مؤمن کے لیے وبال اور دل کی سیاہی کا باعث بن جاتا ہے۔ مؤمن جب گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ لگ جاتا ہے۔ اگر اس نے توبہ کر لی اور نادم ہو کر اپنے اعمال درست کر لیے تو یہ سیاہ نقطہ مٹ جاتا ہے اور دل اپنی اصلی حالت پر منور ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر یہ بندہ توبہ نہیں کرتا اور گناہوں میں زیادتی کرتا چلا جاتا ہے تو یہ سیاہی اس کے سارے دل پر چھا جاتی ہے۔ اس لیے انسان کو ایمان کے ساتھ نیک اعمال بھی کرتے رہنا چاہییں اور توبہ اور استغفار کا بھی معمول رکھناچاہیے۔