عقیدہ 59

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
امید مغفرت اور خوف عذاب
عقیدہ 59:
متن:
نَرْجُوْ لِلمُحْسِنِيْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ أَنْ يَعْفُوَ عَنْهُمْ وَيُدْخِلَهُمُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِهٖ وَلَا نَأمَنُ عَلَيْهِمْ وَلَا نَشْهَدُ لَهُمْ بِالْجَنَّةِ وَنَسْتَغْفِرُ لِمُسِيْئِهِمْ وَنَخَافُ عَلَيْهِمْ وَلَا نُقَنِّطُهُمْ.
ترجمہ: ہم امید کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نیکوکار مومنین کو معاف فرما دے اور اپنی رحمت سے انہیں جنت میں داخل کر دے ، البتہ ان کے بارے میں ہم بے خوف بھی نہیں اور نہ ہی یہ بات کہتے ہیں کہ (یقینی طور پر) انہیں جنت ملے گی۔ ہم گناہ گار مومنین کے لیے مغفرت مانگتے ہیں اور ان کے بارے میں اللہ سے ڈرتےبھی ہیں البتہ انہیں مغفرت سے نا امید نہیں کرتے۔
شرح:
یعنی نیک اعمال کر کے اِترانا بھی نہیں چاہیے اور برے اعمال سرزد ہو جائیں تو رحمتِ الٰہی سے مایوس بھی نہیں ہونا چاہیےبلکہ عذاب کے خوف اور مغفرت کی امید کے ساتھ بارگاہِ الہی میں متوجہ رہنا چاہیے۔