عقیدہ 98

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عقیدہ 98:
متن؛
وَلَا نُفَضِّلُ أَحَدًا مِنَ الْأَوْلِيَاءِ عَلٰى أَحَدٍ مِنَ الْأَنْبِيَاءِ عَلَيْهِمُ السَّلَامُ وَنَقُوْلُ: نَبيٌّ وَاحِدٌ أَفْضَلُ مِنْ جَمِيْعِ الْأَوْلِيَاءِ.
ترجمہ: ہم کسی ولی کو کسی نبی سے افضل نہیں سمجھتے بلکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ فقط ایک نبی تمام اولیاء سے افضل ہے۔
شرح:
ایک نبی کا مقام امت کے تمام اولیاء سے بڑھ کر ہے۔ اس کی چند وجوہ ہیں:
۱: نبوت وہبی ہے جو کہ اللہ تعالیٰ کے انتخاب اور عطا فرمانے سے ملتی ہے، یہ کسبی چیز نہیں کہ عبادات و ریاضات سے مل جائے۔ اس لیے نبی انتخابِ خدا ہونے کی وجہ سے تمام اولیاء امت سے افضل ہوتا ہے۔ تمام اولیاء مل کر بھی ایک نبی کے برابر نہیں ہو سکتے۔
۲: نبی بھی صاحبِ ایمان ہوتا ہے اور ولی بھی صاحبِ ایمان ہوتا ہے لیکن نبی کا ایمان اصل ہوتا ہے اور ولی کا ایمان نسل ہوتا ہے اور اصل نسل سے افضل ہوتا ہے۔