سوال 26:مرزا غلام احمد قادیانی کے بارے میں موقف

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سوال 26:مرزا غلام احمد قادیانی کے بارے میں موقف

اَلسُّؤَالُ السَادِسُ وَ الْعِشْرُوْنَ:
مَا قَوْلُكُمْ فِي الْقَادِيَانِيِّ الَّذِيْ يَدَّعِي الْمَسِيْحِيَّةَ وَ النُّبُوَّةَ؟ فَإِنَّ أُنَاسًا يَّنْسُبُوْنَ إِلَيْكُمْ حُبَّهٗ وَ مَدْحَهٗ فَالْمَرْجُوُّ مِنْ مِكَارِمِ أَخْلَاقِكُمْ أَنْ تُبَيِّنُوْا لَنَا هٰذِه الْأُمُوْرَ بَيَانًا شَافِيًا لِّيَتَّضِحَ صِدْقُ الْقَائِلِيْنَ وَ کِذْبُهُمْ وَ لَا يَبْقَى الرَّيْبُ الَّذِيْ حَدَثَ فِيْ قُلُوْبِنَا مِنْ تَشْوِيْشَاتِ النَّاسِ.
چھبیسواں سوال:
قادیانی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہےجس نےمسیح اور نبی ہونے کا دعوی کیا ہے ؟ کچھ لوگوں نے آپ کے بارے بتایا کہ آپ اس سے محبت رکھتے اور اس کی تعریف کرتے ہیں۔ آپ کے اچھے اخلاق سے امید ہے کہ آپ ہمیں اس کا تسلی بخش جواب دیں گے تاکہ قائل کا سچ یا جھوٹ کھل کر سامنے آجائے اور لوگوں کی باتوں کی وجہ سے جو ہمارے دل میں شک کی کیفیت پیدا ہوئی ہے وہ ختم ہو جائے۔
اَلْجَوَابُ:
جُمْلَةُ قَوْلِنَا وَ قَوْلِ مَشَايِخِنَا فِي الْقَادَيَاِنيِّ الَّذِيْ يَدَّعِي النُّبُوَّةَ وَ الْمَسِيْحِيَّةَ: اِنَّا کُنَّا فِيْ بَدْءِ أَمْرِهٖ– مَا لَمْ يَظْهَرْ لَنَا مِنْهُ سُوْءُ اعْتِقَادٍ بَلْ بَلَغَنَا أَنَّهٗ يُؤَيِّدُ الْإِسْلَامَ وَ يَبْطُلُ جَمِيْعَ الْأَدْيَانِ الَّتِيْ سِوَاهٗ بِالْبَراهِيْنِ وَ الدَّلَائِلِ- نُحْسِنُ الظَّنَّ بِهٖ عَلٰى مَا هُوَ اللَّائِقُ لِلْمُسْلِمِ بِالْمُسْلِمِ وَ نُؤَوِّلُ بَعْضَ أَقْوَالِهٖ وَ نَحْمِلُهٗ عَلٰى مَحْمَلٍ حَسَنٍ ثُمَّ لَمَّا ادَّعَى النُّبُوَّةَ وَ الْمَسِيْحِيَّةَ وَ أنْكَرَ رَفْعَ اللهِ تَعَالَى الْمَسِيْحَ إِلَى السَّمَاءِ وَ ظَهَرَ لَنَا مِنْ خُبْثِ اعْتِقَادِهٖ وَ زَنْدَقَتِهٖ أَفْتٰى مَشَايِخُنَا رِضْوَانُ اللهِ تَعَالٰى عَلَيْهِمْ بِكُفْرِهٖ وَ فَتْوىٰ شَيْخِنَا وَ مَوْلَانَا رَشِيْدْ أَحْمَدْ اَلْکَنْکُوْهِيِّ رَحِمَهُ اللهُ فِيْ کُفْرِ الْقَادَيَانِيِّ قَدْ طُبِعَتْ وَ شَاعَتْ يُوْجَدُ کَثِيْرٌ مِنْهَا فِيْ أَيْدِي النَّاسِ لَمْ يَبْقَ فِيْهَا خِفَاءٌ إِلَّا أَنَّهٗ لَمَّا کَانَ مَقْصُوْدُ الْمُبْتَدِعِيْنَ تَهْيِيْجَ سُفَهَاءِ الْهِنْدِ وَ جُهَّالِهِمْ عَلَيْنَا وَ تَنْفِيْرَ عُلَمَاءِ الْحَرَمَيْنِ وَ أَهْلِ فُتْيَاهُمَا وَ قُضَاتِهِمَا وَ أَشْرَافِهِمَا مِنَّا لِأَنَّهُمْ عَلِمُوْا أَنَّ الْعَرَبَ لَا يُحْسِنُوْنَ الْهِنْدِيَّةَ بَلْ لَّا يَبْلُغُ لَدَيْهِمُ الْكُتُبُ وَ الرَّسائِلُ الْهِندِيَّةُ افْتَرَوْا عَلَيْنَا هٰذِهِ الْأَکَاذِيْبَ، فَاللهُ الْمُسْتَعَانُ وَ عَلَيْهِ التَّوَالُ وَ بِهِ الْاِعْتِصَامُ.
جواب:
مدعی نبوت و مسیحیت قادیانی کے متعلق ہم اور ہمارے مشائخ کا یہ کہنا ہے کہ شروع شروع میں جب تک اس کے غلط عقائد ہمارے سامنے نہیں آئے تھے بلکہ ہمیں یہ خبر پہنچی تھی کہ وہ اسلام کی تائید اور دیگر ادیان کی دلائل سے تردید کرتا ہے تو جیسا کہ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے ساتھ کرنا چاہیے ہم بھی اس کے بارے حسن ظن رکھتے اور اس کے بعض نا شائستہ اقوال کی تاویل کرکے اچھا مطلب بیان کرتے تھے۔ اس کے بعد جب سے اس نے نبوت اور مسیحیت کا دعویٰ کیا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پہ اٹھائے جانے کا انکار کیا اور اس کے غلط عقائد اور زندیق ہونا ہمارے سامنے واضح ہوا تو ہمارے مشائخ نے اس کے کفر کا فتوی دیا۔قادیانی کے کافر ہونے کے بارے میں ہمارے شیخ مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کا فتویٰ طبع ہو کر معروف ہو چکا ہے جو کہ کئی لوگوں کے پاس موجود بھی ہے، اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ لیکن چونکہ اہلِ بدعت کا مقصود یہ تھا کہ ہندوستان کے جہلاء کو ہمارے خلاف برانگیختہ کریں اور حرمین شریفین کے علماء، مفتیان، اہل قضاء اور وہاں کے شرفاء کے دل میں ہماری نفرت بٹھائیں اس لیے کہ اہلِ بدعت یہ بات جانتے ہیں کہ اہلِ عرب ہندی زبان سے پوری طرح واقف نہیں بلکہ ان تک تو ہندی کتب اور رسائل پہنچتے ہی نہیں تو انہوں نے ہم پر جھوٹے بہتان باندھے۔ اللہ ہی مدد کرے اور اسی پر توکل اور بھروسہ ہے۔
هٰذَا وَالَّذِيْ ذَکَرْنَا فِي الْجَوَابِ هُوَ مَا نَعْتَقِدُهٗ وَ نَدِيْنُ اللهَ تَعَالٰى بِهٖ، فَإِنْ کَانَ فِيْ رَأْيِكُمْ حَقًّا وَّ صَوَابًا فَاکْتُبُوْا عَلَيْهِ تَصْحِيْحَكُمْ وَ زَيِّنُوْهُ بِخَتْمِكُمْ وَ إِنْ کَانَ غَلَطًا وَّ بَاطِلًا فَدُلُّوْنَا عَلٰى مَا هُوَ الْحَقُّ عِنْدَکُمْ فَإِنَّا- إِنْ شَاءَ اللهُ- لَا نَتَجَاوَزُ عَنِ الْحَقِّ وَ إِنْ عَنَّ لَنَا فِيْ قَوْلِكُمْ شُبْهَةٌ نُرَاجِعْكُمْ فِيْهَا حَتّٰى يَظْهَرَ الْحَقُّ وَ لَمْ يَبْقَ فِيْهِ خِفَاءٌ.
وَ آخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ وَ صَلَّى اللهُ عَلٰى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ سَيِّدِ الْأَوَّلِيْنَ وَ الْآخَرِيْنَ وَ عَلٰى آلِهٖ وَ صَحْبِهٖ وَ أَزْوَاجِهٖ وَ ذُرِّيَّاتِهٖ أَجْمَعِيْنَ.
قَالَهٗ بِفَمِهٖ وَ رَقَمَهٗ بِقَلَمِهٖ خَادِمُ طَلَبَةِ عُلُوْمِ الْإِسْلَامِ کَثِيْرُ الذُّنُوْبِ وَ الْآثَامِ الْأَحْقَرُ خَلِيْلْ اَحْمَدْ وَفَّقَهُ اللهُ لِلتَّزَوُّدِ لِغَدٍ، يَوْمَ الْاِثْنَيْنِ ثَامِنَ عَشَرَ مِنْ شَهْرِ شَوَّالٍ سَنَةَ 1325 ھ
جو کچھ ہم نے عرض کیایہ ہمارے عقائد ہیں اور یہی ہمارا دین و ایمان ہے۔ اگر آپ ان کو صحیح سمجھتے ہیں تو ان پر تصحیح لکھ کر مہر لگادیں اور اگر یہ عقائد غلط و باطل ہیں تو جو عقائد آپ کے نزدیک صحیح ہوں وہ بتلا دیں ۔ ہم ان شاء اللہ حق سے تجاوز نہ کریں گے۔ اگر آپ کے فرمان میں ہمیں کوئی شبہ ہوگا تو ہم آپ سے رجوع کریں گے تاکہ حق بات واضح ہو جائے اور کوئی خفاء باقی نہ رہے۔ ہماری آخری دعا یہی ہے کہ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کے لائق ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ رحمتیں نازل فرمائے ہمارے اور اولین و آخرین کے سردار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی آل، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات اور اولاد سب پر۔
یہ جوابات خادم طلبہ کثیر الذنوب خلیل احمد نے زبان سے کہے اور قلم سے لکھے۔ اللہ تعالیٰ ان کو توشہ آخرت کی تیاری کی توفیق عطا فرمائیں۔
18 شوال 1325ھ