روحانی علاج

User Rating: 2 / 5

Star ActiveStar ActiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
روحانی علاج
ابوالسمعان المدنی
جادو، آسیب اور جنات
ادارہ کو موصول ہونے والے بہت سے خطوط میں جادو کی حقیقت کے بارے میں دریافت کیا جاتاہے ان سے بچاﺅ کے طریقے معلوم کیے جاتے ہیں، خصوصاً ہماری بہنیں اس معاملے میں بہت فکرمند رہتی ہیں۔ سطور ذیل میں ہم ان شاءاللہ جادو،آسیب اور جنات کی حقیقت بتلانے کے بعد ان سے محفوظ رہنے کی چند تدابیر ذکر کریں گے۔
جادواور جنات کا وجود برحق ہے اورقرآن وحدیث میں اس کا تذکرہ موجود ہے بعض لوگ ان چیزوں کے وجود کا انکار کربیٹھتے ہیں، یاد رکھیں یہ طرز عمل انتہائی خطرناک ہے۔ آسیب یعنی جنات کے مسلط ہونے کی بہت سی صورتیں ہیں بسا اوقات لوگ کسی جادو گراور کالاعلم کرنے والے کے ذریعے جن کوآدمی پر مسلط کردیتے ہیں اس صورت میں جادو کے توڑ کی کوشش کی جائے اور اس کابہترین طریقہ قرآن کریم کی کثرت سے تلاوت اورطہارت وپاکیزگی میں ہے۔ ظاہری اور باطنی طہارت کا اہتمام رکھنے والا شخص ان شیطانی اثرات سے بہت حد تک محفوظ رہتا ہے۔
بعض لوگوں سے کوئی ایسا کام سرزد ہوجاتاہے کہ جنات ان کے دشمن بن کر ان کے سر پر مسلط ہوجاتے ہیں، یہ صور تحال خاصی پر یشان کن ہوتی ہے۔ ایسے مریض کا علاج یہ ہے کہ مریض کے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی پکڑ کر” منزل“٭ پڑھیں جب جن حاضر ہوجائے تو مریض کے دائیں کان میں اذان دیں اور بائیں کان میں اقامت کہیں۔ اس کے علاوہ” منزل“ کو پڑھ کر پانی پر دم کریں اور آسیب زدہ شخص کو یہی پانی پلائیں۔
وقفے وقفے سے یہی دم شدہ پانی اس پر چھڑکتے رہیں۔ ایک پاﺅ خالص سرسوں کا تیل لے کر اس پر تین مرتبہ” منزل“ پڑھ کر دم کریں اور مریض تین رات تک مسلسل یہ تیل پورے جسم پر ملے اور صبح اٹھ کرغسل کرے ان شاءاللہ جنات کے شر سے نجات مل جائے گی۔
جس گھر میں جادو کے اثرات ہوں یاجنات تنگ کرتے ہوں وہاں سورة طارق کی آخری آیات
” اِنَّھُم یَکِیدُونَ کَیدًا وَّاَکِیُدکَیدًا فَمَھِّلِ الکَا فِرِینَ اَمھِلھُم رُوَیدًا۔“
چارعدد کیل لے کر ہرکیل پر پچیس پچیس مرتبہ پڑھ کر دم کریں اور یہ چاروںکیل مکان کے چاروں کونوں میں گاڑدیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کے کلام کی برکت سے تمام آسیبی اور شیطانی اثرات زائل ہوجائیں گے۔
خودپراعتمادرکھیں اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے جنات سے زیادہ خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں کبھی سامنا ہوجائے تو اپنے آپ پر قابو رکھیں، اعتماد سے گفتگو کریں۔ اگر جنات ڈرانے کی کوشش کریں تو مسکرا دیں اور آیت الکرسی اور معوذ تین(سورة الفلق اورسورة الناس)پڑھ لیں۔ یادرکھیں کہ انسان کا جنات سے خوفزدہ ہونا جنات کی سرکشی کو بڑھادیتا ہے۔ اللہ ارشاد فرماتے ہیں:
”وَاِنَّہ‘ کَانَ رِجَال مِّنَ الاِنسِ یَعُوذُونَ بِرِجَالٍ مِّنَ الجِنِّ فَزَادُوھُم رَھَقاً۔“
ہمیشہ حلال رزق استعمال کریں، حرام کا لقمہ قلب و روح کے لیے زہر ہلاہل کی حیثیت رکھتا ہے۔ مردہ دل اور بیمار روحیں شیاطین کے لیے تر نوالہ ہوتے ہیں۔
جنات چونکہ آگ سے بنے ہیں اس لیے ان کی فطرت میں شرارت کا مادہ بہت زیادہ ہوتا ہے لہذا بغیر کسی کامل استاذ کی رہنمائی کے ان سے چھیڑچھاڑ نہ کی جائے اور نہ ان کو اپنے تابع کرنے کے لیے عملیات کاسہارا لیاجائے یہ شوق اکثر اوقات گلی کی ہڈی بن کر رہ جاتاہے۔
ایک اہم بات یہ کہ وہم سے بچیںآج کل جس شخص سے کہہ دیا جائے کہ تم پر جادو ہے یا جنات کا سایہ ہے وہ فوراً یقین کرلیتا ہے اور نفسیاتی مریض بن جاتاہے حالانکہ یہ واقعات بہت کم ہوتے ہیں خیر!یہ ایک علیحدہ اور تفصیلی بحث ہے مختصر یہ کہ اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں۔
آخر میں خصوصاً اپنی بہنوںکی خدمت میں عرض ہے کہ پیشہ ور اور بدعقیدہ عاملین کے چنگل میں پھنس کر اپنی ناموس اور ایمان کو خطرے میں نہ ڈالیں اگر بہت زیادہ مجبوری ہوتواپنے کسی محرم کے ساتھ جائیں اور جانے سے پہلے تصدیق کروالیں کہ وہ عامل، صاحبِ ایما ن وتقویٰ، باحیاءاور صحیح العقیدہ شخص ہے۔ تاہم کوشش یہ کی جائے کہ تعویذ وغیرہ اپنے کسی محرم سے منگوالیں اور خود گھر پر ہی رہیں، اکیلے کسی عامل کے پاس جانے کا خیال ہی دل سے نکال دیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا خاتمہ بالایمان فرمائیں اورشیطانی چالوں سے ہم سب کی حفاظت فرمائیں۔