اہل سنت کی نشانیاں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
اہل سنت کی نشانیاں
مولانا عابد جمشید
بندہ اپنے اوصاف سمیت مخلوق ہے:
امام اعظم ابوحنیفہ aنے مرض الوفات میں اپنے شاگردوں اورمتعلقین کوجمع کرکے جونصیحتیں کی تھیں اوراہل سنت کی جونشانیاں بتاکران پرسختی سے کاربند رہنے کاحکم دیاتھا ان میں سے ساتویں علامت یہ ہے کہ اہل السنت والجماعت کاعقیدہ ہے کہ انسان اپنے تمام اوصاف و کمالات اور فضائل ورزائل سمیت اللہ کی مخلوق ہے بندہ کی تمام صفات اوراعمال بھی اللہ تعالیٰ کے پیدا کردہ ہیں ۔ اس کی عقلی دلیل یہ ہے کہ ان تمام صفات اور اعمال بھی اللہ کے پیداکردہ ہیں ۔ اس کی عقلی دلیل یہ ہے کہ ان تمام اعمال وافعال کوبجالانے والاانسان مخلوق اورحادث (Temporary)ہے تویہ اعمال وافعال بطریق اولیٰ مخلوق ہوں گے۔
اللہ کاارشادگرامی ہے
اللہ خالق کل شی
اللہ ہرچیز کوپیداکرنے والے ہیں ۔
یہ مسئلہ علم الکلام(عقائد)سے متعلق ہے بعض گمراہ فرقوں کاعقیدہ ہے کہ انسان اپنے اعمال وافعال کاخالق ہے یہ گمراہ فرقے کہتے ہیں کہ انسان کو اچھے اعمال بجالانے پر ثواب ملتاہے اوربرے افعال کے ارتکاب پرعذاب ملتاہے تویہ ا س بات کی دلیل ہے کہ بندہ ان اعمال وافعال کاخالق ہے وگرنہ ثواب وعذاب کاکیامعنی؟
لیکن اہل السنت والجماعت کاعقیدہ یہ ہے کہ ان تمام افعال واعمال کاخالق اللہ تعالیٰ ہے اوربندہ اپنی مرضی اوراللہ تعالیٰ کی طرف سے بطورآزمائش دیے گئے محدود اختیارات کے ساتھ ان اعمال وافعال کوبجالاتاہے بندہ کونیک اعمال پرانعام اوراجروثواب اوربرے افعال کے ارتکاب پرعذاب وعقاب ملنااس اختیار کسی وجہ سے ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔
وھدینٰہ النجدین
ہم نے انسان کواچھی بری دونوں راہیں دکھادیں ۔
اب یہ انسان کے اپنے اختیارمیں ہے کہ وہ کس راہ پرچلتاہے۔
فمن شاءفلیومن ومن شاءفلیکفر
توجس کاجی چاہے ایمان لائے اورچاہے کفر کرتاپھرے اس کے بعد امام اعظمa نے فرمایا
ولم یکن لھم طاقة لانھم ضعفاءعجزون ونقربان اللہ تعالیٰ خالق الخلق ورازقھم لقولہ تعالیٰ
اللہ الذی خلقکم ثم رزقکم ثم یمیتکم ثم یحییکم
بندوں کے پاس کوئی ذاتی طاقت نہیں کہ وہ خود کویااپنے اعمال کوپیداکرسکیں ۔ بندے تونہایت کمزوراورعاجز ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اپنی تمام مخلوقات کے خالق بھی میں اوررازق بھی اوراس کی دلیل اللہ تعالیٰ یہ ارشادگرامی ہے:”اللہ وہ ذات ہے جوتمہیں پیداکرتی ہے پھرتمہیں رزق دیتی ہے پھروہی ذات تمہیں موت دے گی اورزندگی بخشے گی۔“
فطری سی بات ہے کہ ذہن میں سوال پیداہوتاہے کہ پھراچھے یابرے اعمال وافعال کے بجالانے میں انسان کاکیاکردارہے اس کاجواب دیتے ہوئے امام اعظم فرماتے ہیں کہ بندے کواپنے کسب فعل کی وجہ سے جزاوسزا ملتی ہے۔