لہو پکارے گا آستین کا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
لہو پکارے گا آستین کا
مولانا محمد کلیم اللہ
یہ اھل حق کے تڑپتے لاشے ،یہ مظلوم اور بے کسوں کی آہیں ، یہ لٹے پٹے لوگوں کے پر درد نالے ،یہ ہچکیاں، یہ سسکیاں، یہ آنکھوں کے راستے بہتے ہوئے خون کےدریا ،یہ سینوں میں اٹھتی ہوئی انتقامی موجیں ،وہ آنکھو ں میں قاتلوں کی بھیانک صورتیں ،وہ ذہنوں میں لٹیروں کے گھناؤ نے چہرے …..
بتاؤ میں ایسے حالات میں اور کیا سوچ سکتا ہوں؟ ہر وقت سماعتوں سے ٹکراتی گولہ بارود کی آوازیں۔ دل ہلا دینے والے سانحات ، روح فرسا واقعات آئے دن ظلم درظلم ہے جو ہم دیکھتے ہی چلے آرہے ہیں۔
ظلم بالائے ظلم تو یہ ہے کہ اب انصاف کے دروازے بھی بند ہو چکے ہیں غدارانِ قوم وطن کو حفاظتی سہولیات میسر ہیں لیکن محبان قوم و ملت کے لیے کچھ بھی نہیں نہ تو جیتے جاگتے نہ شہادت کے بعد۔
فرقہ واریت،دہشت گردی،انتہاء پسندی اور دقیانوسیت کے نشتر چبھونے والو! یہ دیکھو اسے دیکھو یہ دونوں ٹانگوں سے معذور اپاہج بے ضرر فرشتہ سیرت انسان ہے جس کی زندگی کے لیل و نہار خدائے لم یزل کی کلام کے اشاعت میں گزرے جس نے رات دن انسانیت کا درس دیا جس نے عمر عزیز کے چاروں پھول قرآن کی تفسیر کرتے کرتے کاٹ دیے جو کسی عسکری جماعت سے وابستہ نہیں ایک کامیاب مدرس ،مفسر قرآن ،نکتہ دان عالم دین ، ممتاز مذہبی اسکالر،مخلوق خدا کا روحانی پیشوا مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہید رحمہ اللہ اس سے کس طبقہ کو تکلیف تھی ؟
اسی کو جو قرآن پر ایمان نہیں لاتا ،اسی کو جو کہتا ہے قرآن تبدیل ہو چکاہے، اسی طبقے کو جو کہتا ہے قرآن نا مکمل ہے اسی کو جو قرآن ،جامعِ قرآن، ناشرقرآن ،حاملان قرآن ، مفسرین قرآن اور حفاظ قرآن کا دشمن ہے۔
آئے ہاتھی والو ! آسمانوں سے لکھے نوشتے پڑھو۔ خدائے قادر مطلق کا اعلان بھی سنو! ایک دن آنے والا ہے جب ظلم کا زور ٹوٹے گا۔
جب مظلوم کو اس کا حق دلوایا جا ئے گا۔
جب لمن الملک الیوم کی صدائے گونج اٹھے گی۔
جب ظالم تھر تھر کانپیں گئے جب بدرو احد کے شہداء اپنے قاتلوں کے گریباں پکڑیں گے۔
جب خندق اور تبوک کے شہداء کٹے ہوئے اجسام کے ساتھ اپنے قاتلوں کی نشاندہی کریں گے۔
جب ظلم کی چکی میں پسنے والے مظلوم ظالموں کی گردنیں دبوچیں گے وہ وقت قریب بہت قریب ہے۔
حکومت وقت علماء کرام کے قاتلو ں کو فورا گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے ورنہ ملکی حالات کا رخ کسی طرف بھی جا سکتا ہے ہم تمام اذیتیں برداشت کر سکتے ہیں بجلی کے بحران سے لے کر منہ زور مہنگائی تک لیکن اپنے سرمائے کو یوں تڑپتا ہوا قطعا ً برداشت نہیں کر سکتے۔ اگر یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا اور قاتل یوں ہی دندناتے رہے اہل حق کے لاشے گرتے رہے تو پھر خدائی عذاب نازل ہوگا جس سے تم کسی صورت نہیں بچ سکتے۔
سچ کہا ہے کسی نے
قریب ہے یارو روز محشر چھپے گا کشتوں کا خون کیونکر
جو چپ رہے گی زبان خنجر لہو پکارے گا آستین کا