ماں کی شان

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 

">ماں کی شان

…………مولانا محمد بلال جھنگوی
پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک دور ہے ہر ایک کی خوا ہش ہے کہ میں اپنے پیغمبر دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کروں۔ ایک عاشق صادق اپنی والدہ کے قدموں میں حاضری دیتا ہےاور کہتا ہے امی جان!اگر اجازت ہو میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرنا چاہتا ہوں ؟تو ماں نے شفقت بھری آواز میں کہا: بیٹا میں کمزور ہوں ،محتاج ہوں، میں تمہیں اس مبارک سفر سے روکتی نہیں لیکن اگر تمہیں مسجد نبوی میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم مل جائیں تو زیارت کرلینا اگر سفر پر ہوں تو پھر کہیں نہ جانا۔ ماں کی نصیحت کو لے کر یہ نوجوان مسجد نبوی مدینہ منورہ تشریف لائے، لمبا سفر کیا لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک چہرہ نہ دیکھ پائے۔ پتا چلا کہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم سفر پر ہیں وہاں موجود صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو عرض کیا میں واپس یمن جا رہا ہوں جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائیں تو میرا سلام کہنا۔
ادھر پیغمبر دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے واپس ہوئے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا : یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ایک آدمی آیا تھا آپ سے ملاقات نہ ہوسکی سلام عرض کرگیا ہے ،واپس والدہ کی خدمت میں گیا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم والدہ کی خدمت میں جانے کی وجہ سے اتنے خوش ہوئے کے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ جیسے جلیل القدر صحابی کو فرما یا کہ تمہیں اویس قرنی نامی آدمی ملے گا اس کو میرا سلام کہنا اور اس سے اپنے لیے دعا کروانا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہر حج کے موقع پر تلاش کرتے اعلان کرواتے کہ کوئی اویس قرنی نامی آدمی تو نہیں آیا؟
ایک بار حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اعلان فرمایا تمام حاجی اکٹھے ہوجائیں سب اکٹھے ہو گئے۔ فرمایا: یمن والے کھڑے رہیں باقی بیٹھ جائیں، اہل یمن کے علاوہ سب بیٹھ گئے۔ فرمایا قبیلہ” قرن“ والے کھڑے رہیں ،باقی بیٹھ جائیں۔ قبیلہ قرن والوں سے پوچھا : کیا آپ لوگوں میں کوئی اویس قرنی ہے ؟ لوگوں نے بتایا: جی ہاں! وہ اس سال حج پر آئے ہوئے ہیں لیکن اس وقت وہ جانوروں کو چراگاہ کی طرف لے کر گئے ہوئے ہیں۔ حضرت عمر اور حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہما جب چراگاہ پہنچے تو دیکھا ایک شخص بالکل سادہ لباس میں جانور چرا رہا ہے۔ انہوں نے پوچھا آپ کا نام کیا ہے ؟عرض کیا: اویس نام ہے قبیلہ قرن سے تعلق ہے۔ حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ ہمارے لیے دعا کریں وہ حیران کہ آپ تو صحابی رسول ہیں اور صحابی رسول کے مقام کا تو کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا۔ آپ میرے لیے دعا کریں نہ کہ میں آپ کے لیے۔ انہوں نے فرمایا ہمیں حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اویس قرنی سے دعا کروانا اللہ ان کی دعا ؤں کو رد نہیں فرماتے۔
یہ مقام حضرت اویس قرنی رحمہ اللہ کو ماں کی خدمت کی وجہ سے ملا کہ حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما جیسے صحابہ ان سے دعاؤ ں کی درخواست کررہے ہیں۔ آج کا یہ ہمارا معاشرہ ہے کہ والدین کی پروا ہ نہیں کرتے ان کا بھی کوئی مقام ہے یا نہیں؟ اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ والدین کی خوب خدمت کرو۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب حج کرنے کے لیے مدینہ سے مکہ مکرمہ تشریف لائے تو راستے میں اپنی والدہ ماجدہ کی قبر مبارک پر حاضری دی اور روتے رہے فرمایا اگر میری والدہ زندہ ہوتی اور میں نماز میں ہوتا میری امی مجھے محمد کہہ کر پکارتی تو میں نماز توڑ کر ماں کے قدموں میں حاضری دیتا۔