سوال 24:صدق کلام باری تعالیٰ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سوال 24:صدق کلام باری تعالیٰ

اَلسُّؤَالُ الرَّابِعُ وَ الْعِشْرُوْنَ:
هَلْ تَعْتَقِدُوْنَ إِمْكَانَ وُقُوْعِ الْكِذْبِ فِي کَلَامٍ مِّنْ کَلَامِ الْمَوْلٰى عَزَّ وَ جَلَّ سُبْحَانَهٗ أَمْ کَيْفَ الْأَمْرُ؟
چوبیسواں سوال:
کیا آپ کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے کسی کلام میں وقوعِ کذب ممکن ہے؟ یہ بتائیں کہ اصل بات کیا ہے؟
اَلْجَوَابُ:
نَحْنُ وَ مَشَايِخُنَا رَحِمَهُمُ اللهُ تَعَالٰى نُذْعِنُ وَ نَتَيَقَّنُ بِأَنَّ کُلَّ کَلَامٍ صَدَرَ عَنِ الْبَارِيْ عَزَّوَجَلَّ أَوْ سَيَصْدُرُ عَنْهُ فَهُوَ مَقْطُوْعُ الصِّدْقِ مَجْزُوْمٌ بِمُطَابَقَتِهٖ لِلْوَاقِعِ وَ لَيْسَ فِيْ کَلَامٍ مِّنْ کَلَامِهٖ تَعَالٰى شَائِبَةُ کِذْبٍ وَّ مَظَنَّةُ خِلَافٍ أَصْلًا بِلَا شُبْهَةٍ وَ مَنِ اعْتَقَدَ خِلَافَ ذٰلِكَ أَوْ تَوَهَّمَ بِالْكِذْبِ فِيْ شَيْءٍ مِّنْ کَلَامِهٖ فَهُوَ کَافِرٌ مُّلْحِدٌ زِنْدِيْقٌ لَيْسَ لَهٗ شَائِبَةٌ مِّنَ الْإِيْمَانِ.
جواب:
ہمارا اور ہمارے مشائخ کا یہ ایمان و یقین ہے کہ جو کلام بھی اللہ تعالیٰ سے صادر ہوا یا جو آئندہ ہو گا وہ یقینی طور پہ سچا اور واقع کے مطابق ہے۔ اللہ تعالیٰ کے کسی کلام میں جھوٹ کا یا خلافِ واقعہ ہونے کا شائبہ اور وہم ہرگز نہیں۔ جس شخص کا عقیدہ اس کے بر عکس ہو یا وہ خدا کے کلام میں ذرہ برابر جھوٹ کے وہم کا قائل ہو تو وہ کافر، ملحد اور زندیق ہے۔ ایسے شخص میں ایمان کا ذرہ بھی نہیں ہے۔