ہاتفِ غیبی کی صدا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
ہاتفِ غیبی کی صدا
محمد کلیم اللہ
بعض باتیں بڑی مقفع مسجع ہونے کے باوجود معنویت سے خالی ہوتی ہیں اور بعض باتیں بالکل سادہ سے الفاظ میں ہوتی ہیں لیکن ان میں وہ تاثیر ہوتی ہے کہ انسان کی زندگی بدل جاتی ہے۔ آپ ﷺ کی ذات اقدس اس قدر شفیق ہے کہ بہت بڑی بات کوباوجود افصح اللسان ہونے کے اتنے عام فہم انداز میں پیش کر دیا کہ اگر ایک ان پڑ ھ دیہاتی بھی اسے سنے تو گرانی اور بوجھ محسوس نہ کرے۔ ایک ایسی ہی پر اثرکہانی مشہور محدث صاحب مشکوٰة رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کے حوالے سے لکھی ہے۔ یہ کہانی بظاہر تو سادہ الفاظ اور سادہ انداز میں ہے لیکن اگر اس کو عمل کی نیت سے پڑھا جائے تو یقیناًانسان کو اس بات پر مجبور کرتی ہے کہ بندے کا خدا کے ساتھ تعلق ضرور ہونا چاہیے۔ اور یہ تعلق صرف ان اولیا ءکے لیے خاص نہیں جو درس وتدریس اور تعلیم وتربیت پر مامور ہیں بلکہ اگر کوئی کاشت کا ر بھی اللہ سے اپناتعلق استوار کرلے اللہ اس کو بھی ایسا نوازتا ہے کہ اس کی مثال نہیں ملتی۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص جنگل میںاپنے کسی کام کے سلسلے میں تھا۔اچانک اس نے ایک بادل کے ٹکڑے سے آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دے۔اس آواز کے ساتھ وہ بادل کا ٹکڑا وہاں سے چلا اور ایک پتھریلی زمین میں جاکر خوب برسا۔ بعد ازاں یہ تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر ایک طرف کو بہہ پڑا۔وہ شخص بھی اس پانی کے پیچھے پیچھے چل دیا۔کچھ آگے جا کر کیا دیکھتا ہے کہ ایک شخص اپنے باغ میں کھڑا ہوا ہاتھ میں بیلچہ تھامے باغ کوپانی دے رہا ہے۔ اس آنے والے نے باغ والے سے پوچھا کہ اے بندہ خدا !تیرا کیا نام ہے ؟باغ والے نے وہی نام بتایا جو اس شخص نے بادل کے ٹکڑے میں سنا تھا۔ پھر باغ والے نے اس سے پوچھا کہ تو میرا نام کیوں پوچھتا ہے ؟اس نے کہا کہ میں نے بادل کے ٹکڑے سے ایک آواز سنی کہ تیرانام لے کر کہاگیاکہ اس کے باغ کو پانی دو،اس لیے میں پانی کے پیچھے پیچھے یہاں تک آیا ہوں۔ اب تو بتلا کہ آخر توکون سا عمل کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میںاس قدر مقبول ہے؟
باغ والے نے کہاکہ جب تو نے پوچھ لیا ہے تو اب میں تجھ کو بتا ہی دیتا ہوں۔ میں اس زمین کی کل پیداوارکے تین حصے کرتا ہوں ایک حصہ اللہ تعالیٰ کے نام پر صدقہ کرتا ہوں، ایک اپنے گھر کے لیے رکھ لیتا ہوں اور تیسرا حصہ پھر اسی باغ میں لگا دیتا ہوں۔ اللہ کو میری یہ ادا اس قدر پسند آئی کہ غیب سے میرے باغ کو پانی پلانے کے احکام جاری ہوگئے۔
جادو سے بچاﺅ ممکن ہے
جادو کا بہترین علاج قرآن کریم کی کثرت سے تلاوت میں ہے۔ اس کے علاوہ ظاہر و باطن کی صفائی بھی جادو کے راستے کی مضبوط رکاوٹوں میں سے ہے۔ جادو کے علاج اور توڑ کے سلسلے میں دو باتوں کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔
اولاً: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جو شخص صبح کے وقت سات عدد عجوہ کھجوریں کھائے گا اس دن اسے کوئی جادو یا زہر نقصان نہیں پہنچاسکے گا۔ حج یا عمرہ پر جانے والے افراد خاندان یا دوستوں سے الیکٹرانکس یا دیگر اشیاءکی فرمائش کرنے کی بجائے عجوہ کھجوریں منگوائیں اور ہر صبح اس نبوی طریقہ علاج پر عمل کریں۔
ثانیاً: علماءکرام نے قرآن کریم کی کچھ منتخب آیات ”منزل“ کے نام سے جمع کی ہیں۔ یہ آیات ہر قسم کے جادو، آسیب، سایہ اور دیگر شیطانی و سفلی عملیات کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتی ہیں۔ منزل کے نام سے موسوم یہ مجموعہ آیات تقریباً ہر اسلامی کتب خانے سے دستیاب ہے، اس کو مستقل طور پر پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ یاد رکھیے کہ کبھی بھی دین سے دور اور گمرہ جادوگروں کے جال میں نہ پھنسیے گا، یہ نہ صرف پیسہ بٹورتے ہیں بلکہ دولت ایمانی پر ڈاکہ زنی بھی ان کا وطیرہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب کے صدقے ہمیں ان گمراہ لوگوں سے محفوظ رکھیں۔