نومبر

بری حرکت کا ازالہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
بری حرکت کا ازالہ
محمد نعیم خان
ايک بادشاہ نے اپنے دوستوں کو کھانے کي دعوت پر مدعو کيا، جب دستر خوان بچھايا گيا اور بادشاہ اپنے تمام تر جاہ و جلال سے ان کے سامنے آ کر بیٹھا۔ اسی دوران خادم ايک پلیٹ ميں سالن لے کر آيا بادشاہ کے رعب و دبدبے کی وجہ سے اس پر کپکپی طاری ہوگئ جس کي وجہ سے تھوڑا سا سالن چھلک کر بادشاہ کے کپڑوں پر بھی گر گيا۔ بادشاہ نے اس کی طرف تيز نظر سے ديکھا اور غصے میں آ کر اس کی گردن اڑانے کا حکم دے ديا۔جب خادم نے يہ حکم سننا تو پوری تھال بادشاہ کے سر پر الٹ دی بادشاہ نے زيادہ غضبناک ہو کر کہا گستاخ يہ کيا حرکت کی تم نے؟کہنے لگا بادشاہ سلامت ميں نے تو آپ کے اکرام اور آپ کو اس بدنامی سے بچانے کيلئے کيا ہے
Read more ...

نماز اہل السنت والجماعت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر 10
نماز اہل السنت والجماعت
مولانا محمد الیاس گھمن
جلسہ استراحت نہ کرنا:
:1 عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْھَضُ فِی الصَّلٰوۃِعَلٰی صُدُوْرِقَدَمَیْہِ۔
(جامع الترمذی ج1 ص64 باب کیف النھوض من السجود )
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنے قدموں کے کناروں پر کھڑے ہو جاتے تھے۔
:2 عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَقَالَ رَمَقْتُ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فِی الصَّلٰوۃِ فَرَاَیْتُہٗ یَنْھَضُ وَلَایَجْلِسُ قَالَ یَنْھَضُ عَلٰی صُدُوْرِ قَدَمَیْہِ فِی الرَّکْعَۃِ الْاُوْلیٰ وَالثَّانِیَۃِ۔
(مصنف عبد الرزاق ج 2ص 117باب کیف النھوض من السجدۃ الاخرۃ، رقم الحدیث 2971)
ترجمہ: حضرت عبد الرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا نماز میں غور سے مشاہدہ کیا۔
Read more ...

ظہیر الدین محمد بابر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر 23
ظہیر الدین محمد بابر
امان اللہ کاظم ، لیہ
قاسم بیگ ابھی تک اسی اُدھیڑ بن میں تھا کہ وہ گوہر کو سلطان معظم سے ملوائے یا نہ ملوائے۔ وہ انہیں سوچوں میں غلطاں تھا کہ گوہر کی آواز بارِدگر اس کے کانوں سے ٹکرائی۔ وہ کہہ رہا تھا کہ ”محترم سردار !شاید آپ ابھی تک اسی شش و پنج میں مبتلا ہیں کہ مجھے سلطان معظم سے ملوایاجائے یا نا ملوایا جائے۔ آیا میں سچ کہہ رہا ہوں یا جھوٹ بول رہا ہوں؟آپ کے دل میں یہ وہم گھر کر گیا ہے کہ شاید میں سلطان احمد تنبل کا کوئی گماشتہ ہوں اور اس کے ایماء پر یہاں آیا ہوں تا کہ مجھے سلطان معظم کے ٹھکانے کا پتہ مل جائے۔
محترم سردار!آپ کا یہ وہم قطعا درست نہیں ہے میں نے اب تک آپ سے جو کچھ بھی کہا ہے وہ حرف بحرف درست ہے۔ علی دوست کو واقعی اپنے کیے پر پچھتاوا ہے وہ مرغینان سلطان معظم کے سپرد کر کے اپنے کیے کی تلافی کرنا چاہتاہے۔ میں گذشتہ کئی روز سے خجند کی گلیوں میں گھوم پھر کر سلطان معظم کے کسی معتمد کو تلاش کر رہا ہوں تا کہ اس کے توسط سے میری ان تک رسائی ہو سکے تلاش بسیار کے بعد آج آپ سے مڈبھڑ ہو گئی۔
Read more ...

خواتین کے 14خطرناک عیوب

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
خواتین کے 14خطرناک عیوب
عائشہ بنت ارشد علی ، سرگودھا

1.

ایک عیب یہ ہے کہ بات کا معقول جواب نہیں دیتیں جس سے پوچھنے والے کو تسلی ہو جائے بہت فضول باتیں ادھر اُدھر کی ملا دیتی ہیں اور اصل بات پھر بھی معلوم نہیں ہوتی۔ہمیشہ یاد رکھو کہ جوشخص جوکچھ پوچھے ا س کا مطلب خوب غور سے سمجھ لو پھر اس کا جواب دوضرورت کے موافق دو۔

2.

ایک عیب یہ ہے کہ چاہے کسی چیز کی ضرورت ہو یا نہ ہو لیکن پسند آنے کی دیر ہے ذرا پسند آئی اور لے لی ، خواہ قرض ہی ہوجائے
Read more ...

اولاد کی تربیت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active

اولاد کی تربیت

ضبط و ترتیب: اہلیہ مولانا محمد الیاس گھمن
خطبہ مسنونہ:
ا لحمد للہ وکفی والصلوۃ والسلام علی عبادہ الذین اصطفی خصوصا علی سید الرسل و خاتم الانبیاء اما بعد: فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ۔
الاحزاب، 21
میں نے پارہ نمبر 21 سورۃ احزاب کی آیت نمبر 21 آپ کے سامنے تلاوت کی ہے اس آیت کریمہ میں اللہ رب العزت نے ایک اہم مسئلہ ارشادفرمایا۔ اوراس میں ساتھ ساتھ بات سمجھانے کے لیے یہ بات بھی کھول کر بیان کردی کہ یہ مسئلہ کن کے لیے ہے۔ مسئلہ کیا بیان فرمایا؟
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ
میں نے اپنا پیغمبر آپ کے لیے نمونہ اور معیار بنا کر بھیجا ہے۔ یہ مسئلہ بیان فرمایا۔
Read more ...