احناف ڈیجیٹل لائبریری

لوح ایام

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

">لوح ایام

19جنوری: حضرت الاستاذ متکلم اسلام دورہ دوبئی سے واپس تشریف لائے۔
21جنوری:متکلم اسلام مسلکی حوالہ سے صوابی تشریف لے گئے۔
22 جنوری:ممتاز عالم دین مولانا الیاس فیصل صاحب[حال مقیم مدینہ منورہ]مرکز میں تشریف لائے اور طلباء کو مسلکی حوالہ سے کام کرنے کے طریقہ سے آگاہ کیا۔
مشہور عالم دین مولانا قاری سعید صاحب [تلہ گنگ]کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر شہید کردیا۔ 23 جنوری کو متکلم اسلام حفطہ اللہ نے حضرت قاری صاحب کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔ نمازجنازہ سے قبل حیات شہداء کے حوالہ سے مختصر ومدلل گفتگو فرمائی۔
Read more ...

”قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ“کے متعلق تین مضامین

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مجلس الشیخ:
”قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ“کے متعلق تین مضامین
ترتیب و عنوانات: مفتی شبیر احمد حنفی حفظہ اللہ
7فروری 2013ء بروز جمعرات حضرت الشیخ متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ نے خانقاہ اشرفیہ اختریہ مرکز اہل السنۃ و الجماعۃ 87 جنوبی سرگودھا میں منعقدہ ماہانہ مجلسِ ذکر سے خطاب فرمایا، جس میں آیت قرآنی ”قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ“ کے متعلق تین مضامین ارشاد فرمائے۔افادۂ عام کے لیے اس بیان کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
الحمدللہ نحمدہ ونستعینہ ونستغفرہ ونؤمن بہ ونتوکل علیہ و نعوذ باللہ من شرور انفسنا ومن سئیات اعمالنا من یہدہ اللہ فلا مضل لہ ومن یضلل فلاہادی لہ ونشہد ان لا الہ الااللہ وحدہ لاشریک لہ ونشہد ان سیدنا ومولانا محمدا عبدہ ورسولہ،امابعد فاعوذباللہ من الشیطن الرجیم،بسم اللہ الرحمن الرحیم:قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُوحٰى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلٰهُكُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَمَنْ كَانَ يَرْجُوْ لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا۔
[الکہف:110]
دجالی فتنہ سے حفاظت
Read more ...

نماز اہل السنت والجماعت

User Rating: 2 / 5

Star ActiveStar ActiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر 14
نماز اہل السنت والجماعت
متکلمِ اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
سجدہ سہو کا بیان
کمی و زیادتی پر سجدہ سہو کرنا:
:1 عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ قَالَ صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اِبْرَاہِیْمُ زَادَ اَوْنَقَصَ فَلَمَّاسَلَّمَ قِیْلَ لَہٗ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَحَدَثَ فِی الصَّلٰوۃِ شَیْیٌٔ قَالَ وَمَاذَاکَ؟ قَالُوْاصَلَّیْتَ کَذَاوَکَذَا قَالَ فَثَنّٰی رِجْلَیْہِ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ اَقْبَلَ عَلَیْنَا بِوَجْھِہٖ فَقَالَ … اِذَاشَکَّ اَحَدُکُمْ فِی الصَّلٰوۃِ فَلْیَتَحَرِّالصَّوَابَ فَلْیُتِمَّ عَلَیْہِ ثُمَّ یَسْجُدُ سَجْدَتَیْنِ۔
(صحیح مسلم ج1 ص211.212 باب النھی عن نشد الضالۃ فی المسجد ، کتاب الحجہ علی اھل المدینہ للامام محمد ج 1ص157 ،صحیح البخاری ج 1ص58 باب التوجہ نحو القبلۃ حیث کان )
ترجمہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
Read more ...

یار زندہ صحبت باقی

User Rating: 1 / 5

Star ActiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
یار زندہ صحبت باقی
مفتی ابولبابہ شاہ منصور حفظہ اللہ
شہادت کا ایک اور سانحہ دل کو گھائل کرگیا۔ابھی ماضی قریب میں پے درپے ہونے والی عظیم شہادتوں کا دکھ مندمل نہ ہوا تھا کہ ایک اور زخم صدماتی تحفہ دے گیا۔مادر علمی بنوری ٹاؤن کے حزن وملال اور رنج وغم کا اندازہ کون کرسکتاہے جس نے یکے بعد دیگرے اتنے عظیم سپوتوں کی قربانی دی ہے کہ اب تو اس کے در ودیوار کی طرح آسمان بھی شفق رنگ ہوگیا ہے۔لگتاہے اس شجرہ طیبہ کی اصل نے ایمان وتقویٰ اور علم وعمل کی بہاریں دنیا کو دکھانے کے بعد اب اس کی شاخیں جنت میں اس قدر پھیل گئی ہیں کہ داروغہ باغ بہشت اور ان کے ساتھی میزبان جب چاہتے ہیں ایک خوشہ توڑ کر اپنے ہاں سجالیتے ہیں۔
حضرت دین پوری رحمہ اللہ کے ساتھ بیتی ساعتوں کو جب مڑ کر دیکھتے ہیں تو ایک حلیم وبردبار،مرنجان مرنج شخصیت علم وعمل اور حسن اخلاق وبلندی کردار کے آمیزے میں گندھی ہوئی نظر آتی ہے۔حضرت موصوف کو جہاں اللہ تعالیٰ نے ذہانت وفطانت اور علم دوستی وعلم پروری کی صفات سے نوازا تھا،وہیں وہ طبعاً انتہائی شریف النفس،سلیم الفطرت،خوش اخلاق وخوش مزاج تھے
Read more ...

شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
تذکرۃ الاکابر:
شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ
مولانا محمد زکریا پشاوری حفظہ اللہ
خاندانی پس ِمنظر:
مولانا شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ کے والد محترم کا نام مولانا فضل الرحمن عثمانی تھا۔مولانا فضل الرحمن عثمانی جید عالم دین تھے اور ان کا شمار دارالعلوم دیوبند کے بانیوں میں ہوتا ہے۔آپ مولانا مملوک علی رحمہ اللہ سے مستفیض تھے۔جید عالم دین ہونے کے علاوہ فارسی اور اردو کے بلند پایہ شاعر تھے۔1857ء میں بریلی میں انسپکٹر مدارس تھے،1325ء بمطابق1907ء میں انتقال کیا۔
مولانا فضل الرحمن عثمانی رحمہ اللہ نے تین نکاح کیے۔پہلی بیوی سے اولاد نہ ہوئی،دوسری اور تیسری بیوی سے اولاد ہوئی۔دوسری بیوی سے مولانا مفتی عزیز الرحمن عثمانی مفتی دارالعلوم دیوبند ،مولانا حبیب الرحمن عثمانی مہتمم دار العلوم دیوبند اور حافظ خلیل الرحمن عثمانی پیدا ہوئے۔مولانا شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ تیسری بیوی سے تھے۔
ولادت با سعادت:
آپ10محرم الحرام 1305ھ بمطابق ستمبر 1887ء بجنورمیں پیدا ہوئے۔ان دنوں آپ کے والد محترم بجنور میں انسپکٹر مدارس تھے۔
Read more ...

متکلم ِاسلام مولانا محمد الیاس گھمن کادورہ میانمار(برما)

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

">متکلم ِاسلام مولانا محمد الیاس گھمن کادورہ میانمار(برما)

مولانا محمد علی
مہتمم مدرسہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ینگون (رنگون)
جنوب مشرقی ایشاء میں واقع ـ’’ میانمار ‘‘ اپنی زرعی حیثیت اور عظیم رقبہ کی وجہ سے مشہور ملک ہے۔۶۷۶۵۵۲ مربع کلو میٹر پر مشتمل یہ ملک ۱۹۸۹ء تک ’’برما‘‘ کے نام سے موسوم رہا۔ ۱۹۸۸ء تک اقتدار سنبھالنے والی فوجی حکومت نے ملک کا نام بدلا اور اب یہ میانمار(Myanmar) کے نام سے مشہور ہے۔میانمار کی ۷۱فیصد آبادی دیہی ہے، جب کہ شہری آبادی میں سے نصف تین بڑے شہروں ینگون، منڈالے،اور مولمین میں رہتی ہے۔ بنیادی طور پر یہ ایک زرعی ملک ہے۔ تقریبا ً۶۳ فیصد برسرروزگار لوگ فصلوں کی پروسیسنگ سے منسلک ہیں ، جب کہ بارہ فیصد لوگ صنعت میں کام کرتے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل ’’ میانمار ‘‘ دنیا کے چاول برآمد کرنے والے ممالک میں شمار ہوتا تھا۔ جنگ کے بعد زیر کاشت رقبہ واگزار ہوا لیکن آبادی بڑھنے سے فاضل پیداوار کبھی سابقہ حد کو نہیں پہنچ پائی۔
میانمار کی سرکاری زبان کو ماہر ین لسانیات نے ’’برمی‘‘ کا نام دیا ہے،البتہ حکام اسے’’ میانمار زبان‘‘ کہتے ہیں۔ بہت بڑی اکثریت یہی زبان بولتی ہے، البتہ پڑھے لکھے لوگوں میں انگلش رائج ہے۔
متکلم اسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ پاکستان کے ایک معروف عالم دین ہیں۔
Read more ...

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

div class="mainheading">تذکرۃ الفقہاء: حصہ دوم

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا
مولانا محمد عاطف معاویہ حفظہ اللہ
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کا شمار پہلی صف کے کبار فقہاء صحابہ میں ہوتاہے جن میں حضرت عمر ،حضرت علی،حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہم وغیرہ شامل ہیں۔آپ کمال درجہ کی فقیہہ تھیں۔علم تفسیر،علم حدیث،علم اجتہادآپ کی ذات میں بدرجہا اتم موجود تھے۔
علم تفسیر میں مقام:
مجتہد کی نظر صرف قرآن کے ظاہری الفاظ پر نہیں ہوتی بلکہ وہ منشاءِ خداوندی کو بھی سمجھتاہے۔ یہ صفت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا میں موجود تھی۔ ایک مرتبہ آپ کے بھانجے حضرت عروہ نے عرض کیا :خالہ جان! قرآن کی آیت Īإِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌĨ
[البقرہ:158]
Read more ...

قرآن مجید کو بغیر وضو چھونے کا حکم

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
فقہ المسائل:
قرآن مجید کو بغیر وضو چھونے کا حکم
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
سوال:
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ایک لیکچر میں سنا کہ وہ قرآن مجید کو چھونے کےلیے وضوء کو ضروری قرار نہیں دیتےبلکہ قرآن کی آیت : لَا
يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ
کے متعلق کہتے ہیں کہ جو لوگ اس سے انسانوں کے لیے وضوء کو ضروری قرار دیتے ہیں ، ان سے غلط فہمی ہوئی ہے۔ ان کی تقریر کا خلاصہ یہ ہے:
1:آیت قرآنی [واقعہ: 79] کا شان نزول دیکھیں تو پتہ چلتاہے کہ مشرکین یہ اعتراض کرتے تھےکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جو قرآن کی وحی کی جاتی ہے، یہ نعوذباللہ شیطان القاء کرتاہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے جواب دیا کہ قرآن لوح محفوظ میں ہے اسے صرف پاک نفوس ہی چھو سکتے ہیں اوروہ صرف اور صرف فرشتے ہیں،
Read more ...

ادب کیا ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
خزائن السنن:
ادب کیا ہے؟
مفتی شبیر احمد حنفی
ادب ایسی چیز ہے جس کے اختیار کرنے سے انسان بلندیاں حاصل کر سکتا ہے۔ مثل مشہور ہے: با ادب با نصیب، بے ادب بے نصیب۔ ادب کیا ہے؟ اسے عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم نے اپنے ایک ملفوظ میں بیان فرمایا۔ افادہ عام کے لیے ہدیہ قارئین ہے۔
عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم نے ارشاد فرمایا:
” اور ادب کیا چیز ہے، سن لیجئے! دین کی کتاب پر ٹوپی کو مت رکھو،اسی طرح قلم، چشمہ اور مسواک وغیرہ کو بھی کتاب پر نہ رکھو، قرآن شریف پر بخاری شریف کو مت رکھو کیونکہ قرآن شریف اللہ کا کلام ہے اور بخاری شریف پر فقہ کی کتاب مت رکھو کیونکہ بخاری شریف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کلام ہے اورفقہ پر تصوف کی کوئی کتاب نہ رکھو۔ہر چیز کا مرتبہ الگ ہے اور اپنے بڑوں کا ادب رکھو۔ جب اپنا کوئی بڑا خصوصاً اپنا شیخ تقریر کررہاہو تو خود مت بولو۔ اس وقت اگر گوئی علمی نکتہ ذہن میں آجائے تو یہ نہ کہو کہ حضرت! مجھے ایک بات یاد آگئی،
Read more ...

سات فقہاء کا نظریہ حدیث

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
آثار التشریع
سات فقہاء کا نظریہ حدیث
علامہ خالد محمودمدظلہ
پی- ایچ- ڈی لندن
الحمدللہ وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفیٰ اما بعد
جس طرح فقہ اور حدیث میں نسبت تضاد نہیں۔محدثین اور فقہاء بھی ایک دوسرے کے ہم دوش چلے ہیں۔ان میں بھی آپس میں کوئی تخالف نہیں۔ بعض کم علم لوگ فقہ کو اس طرح حدیث کا مخالف بتاتے ہیں جس طرح بعض دوسرے کم فہم حدیث کو قرآن کے مقابل لاکھڑا کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حدیث ایک عجمی سازش ہے جو لوگوں کو قرآن سے دور کرنے کی لیے کی گئی ہے۔[معاذاللہ]
ہم یہاں محدثین اور فقہاء دونوں کو ایک ساتھ ملا کر بیان کرتے ہیں اس سے علمی دنیا میں ہم آہنگی پیدا ہوگی۔واللہ ہو الموفق
ہم سب سے پہلے سات بڑے فقہاء کا نظریہ حدیث پیش کرتے ہیں جس سے پتہ چلے گا کہ وہ رائے کو حدیث کے سامنے کس طرح مسترد کرتے ہیں۔
1:حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ(۱۵۰)، 2:حضرت امام محمد رحمہ اللہ(۱۸۹)
Read more ...