خلاصہ قرآن

پارہ نمبر:20

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
پارہ نمبر:20
قدرتِ باری تعالیٰ کے دلائل سے مشرکین کی تردید:
﴿اَمَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ اَنۡزَلَ لَکُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَنۡۢبَتۡنَا بِہٖ حَدَآئِقَ ذَاتَ بَہۡجَۃٍ﴾
اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ کے دلائل بیان کرکے مشرکین کی تردید فرما رہے ہیں کیونکہ مشرکین کہتے اور مانتے تھے کہ اس کائنات کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے مگر انتظام کا کام اللہ تعالیٰ نے اپنے علاوہ دوسرے معبودوں کو سونپا ہوا ہے۔ لہذا ان معبودوں کی بھی عبادت کرنی چاہیے۔
Read more ...

پارہ نمبر:19

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
پارہ نمبر:19
متکبرین کی تمنا:
﴿وَ قَالَ الَّذِیۡنَ لَا یَرۡجُوۡنَ لِقَآءَنَا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡنَا الۡمَلٰٓئِکَۃُ اَوۡ نَرٰی رَبَّنَا ؕ لَقَدِ اسۡتَکۡبَرُوۡا فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ وَ عَتَوۡ عُتُوًّا کَبِیۡرًا ﴿۲۱﴾﴾
جو لوگ اللہ تعالیٰ سے ملنے کی توقع نہیں رکھتے وہ اپنے تکبر کی وجہ سے اپنے آپ کو اتنا بڑا سمجھتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وسلم ) کی بات ماننے کےلیے تیار نہیں۔ وہ کہتے ہیں یا تو فرشتہ آسمان سے نازل ہو وہ آکر ہمیں سمجھائے یا اللہ تعالیٰ بذات خود ہماری رہنمائی فرمائے۔ ابھی تو انہیں فرشتے دیکھنے کی چاہت ہے اگلی آیت میں ہے کہ جس دن ان کو فرشتے نظر آگئے اس دن ان مجرموں کےلیے کوئی خوشی کا موقع نہیں ہوگا۔ یعنی فرشتے انہیں اس وقت دکھائے جائیں گے جب وہ انہیں جہنم میں ڈالنے کےلیے آئیں گے۔ اس وقت یہ اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگیں گے۔
Read more ...

پارہ نمبر:18

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر:18
سورۃ المؤمنون
اس سورة کے شروع میں مؤمنین کی صفات کو بیان کیا گیا ہے۔ اگر یہ صفات کوئی بندہ اپنا لے تو وہ پکا مؤمن ہوگا اور جنت میں جائے گا۔ اس لیے اس سورۃ کا نام "المؤمنون"رکھ دیا گیا ہے۔
مؤمنین کے اوصاف:
﴿الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ صَلَاتِہِمۡ خٰشِعُوۡنَ ﴿۲﴾ۙ﴾
پہلی دس آیات میں اہل ایمان کے سات اوصاف کو بیان کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ان اوصاف کو مکمل طور پر اپناتا ہے تووہ صحیح معنوں میں مؤمن ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا
Read more ...

پارہ نمبر:17

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
پارہ نمبر:17
سورۃ الانبیاء
اس سورة میں اللہ تعالیٰ نے سترہ انبیاء علیہم السلام کا تذکرہ فرمایا ہے اس لیے سورة کا نام بھی سورة الانبیاء رکھ دیاگیا۔
سورۃ الانبیاء مکی سورۃ ہے۔ مکی سورتوں میں زیادہ تر تین بنیادی عقائد توحید،رسالت اور آخرت کا ذکر ہے۔ اس سورۃ میں بھی ان مضامین کو بیان کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ دیگر سترہ انبیاء علیہم السلام کا تذکرہ کرکے منکرین رسالت کو سمجھایاگیا ہے کہ جس طرح سابقہ انبیاء علیہم السلام انسان اور بشر تھے۔ اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی بشر یعنی انسان ہی ہیں۔
Read more ...

پارہ نمبر:16

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر:16
حضرت ذوالقرنین کا قصہ:
﴿وَ یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنۡ ذِی الۡقَرۡنَیۡنِ ؕ قُلۡ سَاَتۡلُوۡا عَلَیۡکُمۡ مِّنۡہُ ذِکۡرًا ﴿ؕ۸۳﴾﴾
یہاں سے لے کر آیت نمبر 98 تک حضرت ذوالقرنین کا قصہ بیان کیا جا رہا ہے۔ مشرکین مکہ نے جو تین سوال آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیے تھے ان میں ایک سوال یہ تھا کہ اس شخص کے متعلق بتائیں جس نے مغرب سے مشرق تک کا سفر کیا۔
ذوالقرنین کے بارے میں یہ بات یقینی نہیں کہ وہ پیغمبر تھے یا نہیں۔ بہر حال اللہ تعالیٰ نے حضرت ذوالقرنین کو اقتدار اور وسائل عطا کررکھے تھے۔ انہوں نے تین سفر کیے۔ پہلا سفر مغرب تک کیا جہاں سورج ایک دلدل نماسیاہ چشمے میں ڈوب رہا تھا۔ یہ دنیاکا آخری کونہ تھا،
Read more ...
Page 2 of 4