خلاصہ قرآن

پارہ نمبر: 10

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 10
مالِ غنیمت کی تقسیم:
﴿وَ اعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَا غَنِمۡتُمۡ مِّنۡ شَیۡءٍ فَاَنَّ لِلہِ خُمُسَہٗ وَ لِلرَّسُوۡلِ وَ لِذِی الۡقُرۡبٰی ﴿۴۱﴾﴾
سورۃ انفال کے شروع میں مال غنیمت کے بارے میں سوال و جواب کا ذکر تھا، اب دسویں پارے کے شروع میں اس کی مزید تفصیل بیان کی جارہی ہے۔
مال غنیمت کے اولاً پانچ حصے کیےجائیں گے۔ ان میں سے چار حصے مجاہدین کے درمیان برابر برابر تقسیم کیے جائیں گےاور مال غنیمت کا پانچواں چونکہ خالص اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے اس لیے یہ حصہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قرابت داروں، یتیموں، مسکینوں اور مسافروں کو دیاجائے گا۔
Read more ...

پارہ نمبر: 9

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
پارہ نمبر: 9
قومِ شعیب علیہ السلام کی دھمکی:
﴿قَالَ الۡمَلَاُ الَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡا مِنۡ قَوۡمِہٖ لَنُخۡرِجَنَّکَ یٰشُعَیۡبُ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَکَ مِنۡ قَرۡیَتِنَاۤ اَوۡ لَتَعُوۡدُنَّ فِیۡ مِلَّتِنَا﴿۟۸۸﴾﴾
آٹھویں پارے کے آخر میں حضرت شعیب علیہ السلام اور ان کی قوم کی داستان شروع ہوئی تھی۔ اب نویں پارے کے شروع میں بھی انہی کی بقیہ داستان ہے۔ قوم کے متکبر لوگوں نے کہا اے شعیب!( علیہ السلام) یا تو تم اور جو تم پر ایما ن لائے ہیں سارے ہماری ملت میں واپس آجاؤوگرنہ ہم تمہیں اپنی بستی سے نکال دیں گے۔ بالآخر قوم کی سرکشی کی وجہ سے ان پر زلزلہ آیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔
دستور ِخداوندی:
Read more ...

پارہ نمبر: 8

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 8
مشرکین کی ہٹ دھرمی:
﴿وَ لَوۡ اَنَّنَا نَزَّلۡنَاۤ اِلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃَ وَ کَلَّمَہُمُ الۡمَوۡتٰی وَ حَشَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ کُلَّ شَیۡءٍ قُبُلًا مَّا کَانُوۡا لِیُؤۡمِنُوۡۤا﴿۱۱۱﴾﴾
ساتویں پارے کے آخر میں تھا کہ مشرکین؛ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی پسند اور مرضی کے معجزات طلب کرتے تھے۔ یہاں بیان کیا کہ اگر ان کے فرمائشی معجزات کو پورا کرنے کےلیے آسمان سے فرشتے اتریں اور مردے ان سے کلام کریں یہ پھر بھی اپنی ہٹ دھرمی اور ضد کی وجہ سے ایمان نہیں لائیں گے۔
Read more ...

پارہ نمبر: 7

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 7
حبشہ کے نصاریٰ:
﴿وَ اِذَا سَمِعُوۡا مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَی الرَّسُوۡلِ تَرٰۤی اَعۡیُنَہُمۡ تَفِیۡضُ مِنَ الدَّمۡعِ ﴿۸۳﴾﴾
چھٹے پارے کے آخر میں فرمایا تھا کہ نصاریٰ؛ بنسبت یہود ومشرکین کے مسلمانوں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اس آیت میں حبشہ کے نصاریٰ کا ذکر ہے۔ جب مسلمان حبشہ کی طرف ہجرت کرکے تشریف لے گئے، نصاریٰ نے حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ کی مبارک زبان سے قرآن سناتو ان کے آنسو جاری ہوگئے۔
حلال وحرام کا بیان:
Read more ...

پارہ نمبر: 6

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 6
ظلم ختم کرنے کا قانون:
﴿لَا یُحِبُّ اللہُ الۡجَہۡرَ بِالسُّوۡٓءِ مِنَ الۡقَوۡلِ اِلَّا مَنۡ ظُلِمَ ﴿۱۴۸﴾ ﴾
اگر کوئی شخص کسی پر ظلم کرتا ہے اور وہ ظالم کی کسی کو شکایت کرتا ہے یا عدالت میں چارہ جوئی کرتا ہے تو یہ عدل وانصاف ہے، جرائم اور ظلم کے بند ہونے کا سبب ہے۔ مظلوم کا آواز اٹھانا اور کسی کو شکایت کرنا غیبت بھی نہیں۔ لیکن اگر مظلوم صبر کرے اور معاف کردے تو آخرت میں بڑا اجر ملے گا۔
یہود کے دعویٰ کی تردید:
Read more ...
Page 3 of 4