احناف ڈیجیٹل لائبریری

سورۃ النصر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ النصر
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللہِ وَ الۡفَتۡحُ ۙ﴿۱﴾ وَ رَاَیۡتَ النَّاسَ یَدۡخُلُوۡنَ فِیۡ دِیۡنِ اللہِ اَفۡوَاجًا ۙ﴿۲﴾﴾
جب یہ سورت نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے صحابہ کرام کے مجمع میں تلاوت فرمایا۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ اس کو سن کر رونے لگے۔ رونے کی وجہ پوچھی تو فرمایا کہ اس میں جہاں فتح مکہ کی بشارت ہے وہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا سے جانے کے اشارے بھی ہیں۔
Read more ...

سُوْرَۃُ الْکٰفِرُوْن

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سُوْرَۃُ الْکٰفِرُوْن
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿قُلۡ یٰۤاَیُّہَا الۡکٰفِرُوۡنَ ۙ﴿۱﴾ لَاۤ اَعۡبُدُ مَا تَعۡبُدُوۡنَ ۙ﴿۲﴾﴾
شانِ نزول:
عاص بن وائل، اسود بن عبد المطلب، ولید بن مغیرہ اور امیہ بن خلف یہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک وفد لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معاہدہ کر لیتے ہیں کہ آپ ایک سال تک ہمارے خداؤ ں کی عبادت کریں اور ایک سال تک ہم آپ کے خدا کی عبادت کریں۔ اس سے باہمی لڑائی اور جھگڑا ختم ہو جائے گا۔ اس پر یہ سورت نازل ہوئی۔
﴿قُلۡ یٰۤاَیُّہَا الۡکٰفِرُوۡنَ ۙ﴿۱﴾ لَاۤ اَعۡبُدُ مَا تَعۡبُدُوۡنَ ۙ﴿۲﴾ وَ لَاۤ اَنۡتُمۡ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعۡبُدُ ۚ﴿۳﴾ وَ لَاۤ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدۡتُّمۡ ۙ﴿۴﴾ وَ لَاۤ اَنۡتُمۡ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعۡبُدُ ؕ﴿۵﴾﴾
Read more ...

سورۃ الکوثر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ الکوثر
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اِنَّاۤ اَعۡطَیۡنٰکَ الۡکَوۡثَرَ ؕ﴿۱﴾ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَ انۡحَرۡ ؕ﴿۲﴾ اِنَّ شَانِئَکَ ہُوَ الۡاَبۡتَرُ ٪﴿۳﴾﴾
شانِ نزول:
عاص بن وائل ایک کافر تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمکے صاحبزادے جناب قاسم جب فوت ہوئے تو عاص بن وائل نے طعنہ دیا، کہا کہ محمد کی نرینہ اولاد فوت ہو گئی، اب ان کا مشن چلانے والا کوئی نہیں ہو گا۔ بس جونہی یہ فوت ہوں گے ان کا کام ختم ہو جائے گا۔ اس پر سورۃ الکوثر نازل ہوئی۔
فرمایا: اے پیغمبر! ہم نے آپ کو کوثر ؛خیر ِکثیر دی ہے۔
Read more ...

سورۃ الماعون

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ الماعون
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اَرَءَیۡتَ الَّذِیۡ یُکَذِّبُ بِالدِّیۡنِ ؕ﴿۱﴾ فَذٰلِکَ الَّذِیۡ یَدُعُّ الۡیَتِیۡمَ ۙ﴿۲﴾ وَ لَا یَحُضُّ عَلٰی طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ ؕ﴿۳﴾ فَوَیۡلٌ لِّلۡمُصَلِّیۡنَ ۙ﴿۴﴾ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنۡ صَلَاتِہِمۡ سَاہُوۡنَ ۙ﴿۵﴾ الَّذِیۡنَ ہُمۡ یُرَآءُوۡنَ ۙ﴿۶﴾ وَ یَمۡنَعُوۡنَ الۡمَاعُوۡنَ ٪﴿۷﴾﴾
یہ سورت بھی کفار کے رد میں ہے اور اس میں ان کے جرائم کو بیان کیا گیا ہے فرمایا: کیا آپ نے ایسے شخص کو دیکھا ہے جو قیامت کو جھٹلاتا ہے۔ یہ وہی شخص ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے اور مسکین کو کھلانے کی ترغیب نہیں دیتا۔
Read more ...

سورۃ القریش

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ القریش
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿لِاِیۡلٰفِ قُرَیۡشٍ ۙ﴿۱﴾ اٖلٰفِہِمۡ رِحۡلَۃَ الشِّتَآءِ وَ الصَّیۡفِ ۚ﴿۲﴾﴾
قریش کی عظمت اس واقعہ فیل کے بعد پوری دنیا میں مشہور ہو گئی کہ یہ بہت نیک ہیں، عظمت والے ہیں، عزت والے ہیں، ہر کوئی ان کا احترام کرتا تھا۔ یہ لوگ سردیوں میں اور گرمیوں میں سفر کرتے تھے تجارت کے لیے۔ ان کی عادت یہ تھی کہ یمن گرم علاقہ ہے اور شام ٹھنڈا ہے تو یہ سردیوں میں یمن جاتے اور گرمیوں میں شام جاتے اور کعبے کی عظمت کی وجہ سے لوگ ان کا احترام کرتے تھے۔ قافلوں پہ ڈاکے پڑتے لیکن انہیں کوئی کچھ نہیں کہتا تھا۔ تو اللہ پاک نے ان نعمتوں کا ذکر فرمایا کہ تم ان نعمتوں کا شکر ادا کرو۔
Read more ...

سورۃ الفیل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ الفیل
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اَلَمۡ تَرَ کَیۡفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِاَصۡحٰبِ الۡفِیۡلِ ؕ﴿۱﴾﴾
واقعہ اصحاب فیل:
اصحاب فیل کا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولاد ت والے سال کا پیش آیا تھا۔ سورۃ البروج میں پہلے بات گزر چکی ہے کہ یمن کا آخری بادشاہ یوسف ذونواس تھا جو قوم ح
ِمْیَر
کا تھا۔ اس نے اس وقت کے جو اہلِ حق تھے یعنی نصاریٰ ان پر بہت ظلم و ستم کیا تھا۔ خندقیں کھدوا کر ان میں آگ بھری اور ان لوگوں کو اس آگ میں جھونک دیا۔ بارہ ہزار یا اس سے بھی زائد بندے اس نے جلائے تھے۔
Read more ...

سورۃ الھمزہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ الھمزہ
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿ وَیۡلٌ لِّکُلِّ ہُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِۣ ۙ﴿۱﴾ الَّذِیۡ جَمَعَ مَالًا وَّ عَدَّدَہٗ ۙ﴿۲﴾﴾
عیب جوئی اور طعنہ زنی دو بری خصلتیں :
ہَمْز کا معنی ہوتا ہے پیٹھ پیچھے کسی کے عیب بیان کرنا اور لَمْز کا معنی ہوتا ہے آمنے سامنے کسی کو طعنہ دینا۔ یہاں تین جرم بیان فرمائے ہیں۔
فرمایا: تباہی ہے ان لوگوں کے لیے جو دوسروں میں عیب نکالتےہیں اور طعنے دیتے ہیں۔
Read more ...

سورۃ العصر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ العصر
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿وَ الۡعَصۡرِ ۙ﴿۱﴾ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَفِیۡ خُسۡرٍ ۙ﴿۲﴾ اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوۡا بِالۡحَقِّۙ وَ تَوَاصَوۡا بِالصَّبۡرِ ٪﴿۳﴾﴾
کامیابی کا راز:
یہاں پر اللہ رب العزت نے قسم کھائی ہے زمانے کی کیونکہ اسی زمانے میں انسان خسارے اور نقصان میں رہتاہے۔ زمانے کی قسم کھا کر فرمایا: کامیاب انسان وہی ہو گا جس کا عقیدہ ٹھیک ہو، اعمال سنت کے مطابق ہوں، حق کی تلقین کرتا ہو اور صبر کی تلقین کرتا ہو۔
Read more ...

سورۃ التکاثر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سورۃ التکاثر
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اَلۡہٰکُمُ التَّکَاثُرُ ۙ﴿۱﴾ حَتّٰی زُرۡتُمُ الۡمَقَابِرَ ؕ﴿۲﴾﴾
مال پر فخر کا انجام:
کافر اس بات پر فخر کرتے تھے کہ ہمارے پاس مال بہت ہے، ہمارے پاس دولت بہت ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: تم کو فخر کرنے نے غافل کر کے رکھ دیا ہے یہاں تک کہ تم قبروں میں پہنچ جاتے ہو!
یہاں
”التَّکَاثُرُ“
سے مراد کثرت نہیں ہے بلکہ کثر ت پر فخر کرنا ہے۔
Read more ...

سورۃ القارعۃ

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
سورۃ القارعۃ
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
﴿اَلۡقَارِعَۃُ ۙ﴿۱﴾ مَا الۡقَارِعَۃُ ۚ﴿۲﴾ وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا الۡقَارِعَۃُ ؕ﴿۳﴾﴾
قارعہ کا معنی:
قیامت ایسی ہوگی جو ہلا کے رکھ دے گی اور تمہیں پتا ہے کہ ہلا کے رکھ دینے والی وہ کون سی چیز ہے؟ تمہیں اس کا تھوڑا سا احساس بھی ہے کہ وہ کیا چیز ہو گی؟
انسان؛ بکھرے ہوئے پتنگے
﴿یَوۡمَ یَکُوۡنُ النَّاسُ کَالۡفَرَاشِ الۡمَبۡثُوۡثِ ۙ﴿۴﴾﴾
Read more ...