احناف ڈیجیٹل لائبریری

پارہ نمبر: 8

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 8
مشرکین کی ہٹ دھرمی:
﴿وَ لَوۡ اَنَّنَا نَزَّلۡنَاۤ اِلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃَ وَ کَلَّمَہُمُ الۡمَوۡتٰی وَ حَشَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ کُلَّ شَیۡءٍ قُبُلًا مَّا کَانُوۡا لِیُؤۡمِنُوۡۤا﴿۱۱۱﴾﴾
ساتویں پارے کے آخر میں تھا کہ مشرکین؛ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی پسند اور مرضی کے معجزات طلب کرتے تھے۔ یہاں بیان کیا کہ اگر ان کے فرمائشی معجزات کو پورا کرنے کےلیے آسمان سے فرشتے اتریں اور مردے ان سے کلام کریں یہ پھر بھی اپنی ہٹ دھرمی اور ضد کی وجہ سے ایمان نہیں لائیں گے۔
Read more ...

پارہ نمبر: 7

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 7
حبشہ کے نصاریٰ:
﴿وَ اِذَا سَمِعُوۡا مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَی الرَّسُوۡلِ تَرٰۤی اَعۡیُنَہُمۡ تَفِیۡضُ مِنَ الدَّمۡعِ ﴿۸۳﴾﴾
چھٹے پارے کے آخر میں فرمایا تھا کہ نصاریٰ؛ بنسبت یہود ومشرکین کے مسلمانوں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اس آیت میں حبشہ کے نصاریٰ کا ذکر ہے۔ جب مسلمان حبشہ کی طرف ہجرت کرکے تشریف لے گئے، نصاریٰ نے حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ کی مبارک زبان سے قرآن سناتو ان کے آنسو جاری ہوگئے۔
حلال وحرام کا بیان:
Read more ...

پارہ نمبر: 6

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 6
ظلم ختم کرنے کا قانون:
﴿لَا یُحِبُّ اللہُ الۡجَہۡرَ بِالسُّوۡٓءِ مِنَ الۡقَوۡلِ اِلَّا مَنۡ ظُلِمَ ﴿۱۴۸﴾ ﴾
اگر کوئی شخص کسی پر ظلم کرتا ہے اور وہ ظالم کی کسی کو شکایت کرتا ہے یا عدالت میں چارہ جوئی کرتا ہے تو یہ عدل وانصاف ہے، جرائم اور ظلم کے بند ہونے کا سبب ہے۔ مظلوم کا آواز اٹھانا اور کسی کو شکایت کرنا غیبت بھی نہیں۔ لیکن اگر مظلوم صبر کرے اور معاف کردے تو آخرت میں بڑا اجر ملے گا۔
یہود کے دعویٰ کی تردید:
Read more ...

پارہ نمبر: 5

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
پارہ نمبر: 5
جن عورتوں سے نکاح جائز ہے:
﴿وَ اُحِلَّ لَکُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰلِکُمۡ اَنۡ تَبۡتَغُوۡا بِاَمۡوَالِکُمۡ مُّحۡصِنِیۡنَ غَیۡرَ مُسٰفِحِیۡنَ﴿۲۴﴾﴾
چوتھے پارے کے آخر میں محرمات کا ذکرتھا۔ اب پانچویں پارے کے شروع میں محرمات کے علاوہ ان عورتوں کا ذکر ہے جن سے نکاح کرنا حلال وجائز ہے۔ نکاح سے مقصود پاک دامنی ہے نہ کہ صرف شہوت پوری کرنا۔ نکاح کے لیے ایجاب و قبول، دو گواہ اور حق مہر کا ہونا ضروری ہے۔ جب نکاح ہو تو اس کا اعلان بھی لازمی کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ فلاں کا فلاں سے نکاح ہوا ہے۔ اس سے انسان تہمت سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
Read more ...

پارہ نمبر:4

User Rating: 2 / 5

Star ActiveStar ActiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
پارہ نمبر:4
محبوب ترین چیز خرچ کرنا:
﴿لَنۡ تَنَالُوا الۡبِرَّ حَتّٰی تُنۡفِقُوۡا مِمَّا تُحِبُّوۡنَ﴿۹۲﴾﴾
چوتھے پارے کے شروع میں ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں اپنی محبوب اور پسندیدہ چیز خرچ کیا کرو۔
خصائص بیت اللہ:
Read more ...

پارہ نمبر: 3

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر: 3
فضائل انبیاء علیہم السلام:
﴿تِلۡکَ الرُّسُلُ فَضَّلۡنَا بَعۡضَہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ﴿۲۵۳﴾﴾
تیسرے پارے کے شروع میں انبیاء علیہم السلام کا ذکر فرمایا۔ ارشاد فرمایا کہ انبیاء علیہم السلام میں سے بعض انبیاء کو اللہ تعالی نے دوسرے بعض پر فضیلت دی ہے۔ امت سے تو تمام انبیاء علیہم السلام افضل ہیں لیکن نبیوں میں سے بعض نبی دوسرے نبی سے افضل ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے کسی نبی کو براہ راست اپنے ساتھ ہم کلام ہونے کا شرف بخشا ہے تو کسی نبی کو کوئی اور اعزاز بخشا ہے۔ پھر انبیاء علیہم السلام کو جو معجزات دیے ان کاذکر کیا ہے۔
Read more ...

پارہ نمبر :2

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پارہ نمبر :2
تحویل قبلہ کا حکم اور یہود کااعتراض:
﴿سَیَقُوۡلُ السُّفَہَآءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلّٰىہُمۡ عَنۡ قِبۡلَتِہِمُ الَّتِیۡ کَانُوۡا عَلَیۡہَا﴿۱۴۲﴾﴾
دوسرے پارے میں سب سے پہلے تحویل قبلہ کو بیان فرمایا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ تشریف لائے تو تقریباً سولہ یا سترہ ماہ تک بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز ادا فرماتے رہے۔ لیکن آپ کی تمنا اور آرزو تھی کہ حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہم السلام جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جد امجد ہیں ان کے بنائے ہوئے کعبہ کی طرف منہ کرکے نمازیں ادا فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ نے حکم نازل فرمادیا:
Read more ...

پارہ نمبر: 1

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
پارہ نمبر: 1
سورۃ الفاتحہ
قرآن کریم سورۃ فاتحہ اور تیس پاروں کے مجموعے کا نام ہے۔ فاتحہ
فَتْحٌ
سے ہے
فَتْحٌ
کا معنی "کھولنا"ہے۔ چونکہ اس سورۃ سے قرآن کریم کو کھولا جارہا ہے، اس لیے اس سورۃ کا نام سورۃ فاتحہ ہے۔ اس سورۃ کا ایک اور معروف و مشہور نام ام الکتاب، ام القرآن (قرآن کریم کا خلاصہ) بھی ہے۔
Read more ...

پیش لفظ

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
پیش لفظ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد!
قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا آخری کلام ہے جو اس نے آخری پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرما یا۔ انسانوں کے لیے یہ کتاب سرچشمہ ہدایت ہے۔ اس کتاب کے الفاظ کو یاد رکھنا، اس کے معانی و مطالب سمجھنا اور اس کے تقاضوں پر عمل کرنا دنیا کی کامیابی اور آخرت کی کامرانی کا ذریعہ ہے۔
قرآن کریم کی خدمت کے حوالے سے ہمارے پیشِ نظر تین اہداف تھے جن میں سے دو بحمد اللہ مکمل ہو چکے ہیں اور ایک باقی ہے۔
Read more ...

تفسیر سورۃ النساء

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
پارہ نمبر: 5
جن عورتوں سے نکاح جائز ہے:
﴿وَ اُحِلَّ لَکُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰلِکُمۡ اَنۡ تَبۡتَغُوۡا بِاَمۡوَالِکُمۡ مُّحۡصِنِیۡنَ غَیۡرَ مُسٰفِحِیۡنَ﴿۲۴﴾﴾
سورۃ النساء
چوتھے پارے کے آخر میں محرمات کا ذکرتھا۔ اب پانچویں پارے کے شروع میں محرمات کے علاوہ ان عورتوں کا ذکر ہے جن سے نکاح کرنا حلال وجائز ہے۔ نکاح سے مقصود پاک دامنی ہے نہ کہ صرف شہوت پوری کرنا۔ نکاح کے لیے ایجاب و قبول، دو گواہ اور حق مہر کا ہونا ضروری ہے۔ جب
Read more ...