2015

عربی خطبۂِ جمعہ مقامی زبان میں…علمی وتحقیقی تجزیہ

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
قسط نمبر 3:
……الشیخ محمد نواز الحذیفی ﷾
عربی خطبۂِ جمعہ مقامی زبان میں…علمی وتحقیقی تجزیہ
احادیث مبارکہ سے خطبہ جمعہ کے ذکر ہونے کا ثبوت:
حدیث چونکہ قرآن کریم کی تفسیر ہے اس لیے اس موقع پر احادیث مبارکہ سے استفادہ بھی مذکورہ مسئلہ کو سمجھنے میں نہایت مفید ثابت ہوگا، کیونکہ نبی اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے خود خطبہ جمعہ پر ذکر کا اطلاق فرمایاہے۔ چند احادیث ملاحظہ فرمائیں:
حدیث نمبر1:
عن أبي هريرة رضی اللہ عنہ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:إذا كان يوم الجمعة وقفت الملائكة على باب المسجد يكتبون الأول فالأول ومثل المهجركمثل الذي يهدي بدنة ً ثم كالذي يهدي بقرة ثم كبشاً ثم دجاجة ثم بيضة وإذا خرج الإمام طووا صحفهم يستمعون الذكر۔
Read more ...

کیا تعویذپہننا شرک ہے

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active

">کیا تعویذپہننا شرک ہے؟

………مولانا محمد اسحاق﷾
ہر انسان کے ذمہ کچھ دنیا کی ذمہ داریاں ہیں اور کچھ آخرت کی اس لیے ہم جو کام موت سے پہلے کی زندگی کیلیے کرتے ہیں ان کاموں کو دنیا کے کام کہا جاتا ہے اور جو کام موت کے بعد آخرت کی زندگی کیلیے کرتے ہیں ان کو دین کا کام کہا جاتا ہے۔
مثلاً ہم ارکان اسلام پر عمل کرتے ہیں تاکہ آخرت کا گھر آباد ہو جائے اس لیے ان کو دین کا کام اور ان کے احکام کو دینی احکام کہا جاتا ہے۔ دینی احکام کا مآخذ قرآن و سنت اجماع و قیاس ہیں۔ ہم روز مرہ کے جتنے دنیاوی کام کرتے ہیں مثلاً کھیتی باڑی ، تجارت ، سیر وسیاحت ، کھیل کود وغیرہ تو صحت و تندرستی سے کرتے ہیں یا کبھی ہمیں بیماری بھی گھیر لیتی ہے اس کے لیے ہم دوائی لیتے ہیں یا دم تعویذ وغیرہ کراتے ہیں ان سب امور کا نفع یا نقصان موت سے پہلے والی زندگی کے لیے ہے۔ اور یہ سب دنیاوی کام ہیں دوائی ، دم اور تعویذ وغیرہ طریق علاج ہیں۔
Read more ...

کم علمی اورجہالت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
کم علمی اورجہالت
………مولانا محب اللہ جان ﷾
دین کی اہم اہم تعلیمات اوراسلامی عقائدونظریات کے علم سے لاعلم ہونا بھی انسان کی فکری گمراہی کاایک اہم ،بنیادی اورتاریخی سبب ہے ،ہمیشہ سے شیطانی قوتوں نے انسانی جہالت سے بھرپور فائدہ اٹھاکر اسے جادہ حق سے ہٹانے کی بھر پور کوششیں کیں،انسان کو جاہل پاکرا سے گمراہ کرنا شیطانی قوتوں کیلئے سب سے آسان ذریعہ ہے بنسبت اس شخص کے گمراہ کرنے کے کہ جس کے پاس شریعت کا علم ہے۔ آج بھی مسلمانوں میں جتنے لوگ فکری گمراہی کا شکارہورہے ہیں ان میں اکثریت ان لوگوں کی ہیں جو دین کی مکمل تعلیمات اوربعض اہم اہم حقائق سے لاعلم ہیں ،جب انہیں تصویرکاایک ہی رخ دکھایا جاتاہے توکم علمی کی وجہ سے وہ بس اسی پر اکتفاکرتے ہوئے دوسری تمام ترتعلیمات کاانکار کرلیتے ہیں
Read more ...

کیا مذہب اور سائنس میں ٹکراؤ ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
کیا مذہب اور سائنس میں ٹکراؤ ہے؟
………مولانا محمدمبشربدر﷾
زمانہ کے تغیر کے ساتھ دنیا بھی ترقی کرتے کرتے آج ایسے دور میں داخل ہوچکی ہے جسے ٹیکنالوجی اور جدید سائنس کا دور کہا جاتا ہے۔ نت نئی ایجادات نے انسانی عقلوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ایسی ایسی چیزیں وجود میں آگئی ہیں جن کا پچھلے ادوار میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ بھلا کس نے سوچا تھا کہ انسان بھی ہوا میں اڑے گا، برق رفتاری سے ایک شہر سے دوسرے شہر اور ایک ملک سے دوسرے ملک تک ایئر کنڈیشنڈ گاڑیوں میں چند ساعتوں کے اندر پُر سکون سفر کر لے گا ، مصنوعی ٹھنڈک پیدا کرکے اشیائے خوردو نوش کو دیر پا محفوظ رکھ سکے گا ، کپڑوں کی بنائی سے لے کر برتنوں کی صناعت تک کے لیے مشینوں سے خدمت لی جائے گی ، گھروں میں لکڑیاں جلانے کی مشقت کے بجائے گیس سے کھانا پکایا جائے گا ، بجلی کی توانائی سے بڑے بڑے کام لیے جائیں گے
Read more ...

رشوت کا گناہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
رشوت کا گناہ
……… مفتی محمد تقی عثمانی ﷾
شراب نوشی اور بدکار ی سے بھی زیادہ سنگین ہے،بعض برائیاں تو ایسی ہوتی ہیں جن کے بارے میں لوگوں کی رائیں مختلف ہوسکتی ہیں ایک شخص کے نزدیک وہ برائی ہے۔ اور دوسرا اسے کوئی عیب نہیں سمجھتا لیکن رشوت ایک ایسی برائی ہوتی ہے جس کے بُرا ہونے پر ساری دنیا متفق ہے کوئی مذہب وملت، کوئی مکتب فکر یا انسانوں کا کوئی طبقہ ایسا نہیں ملے گا جو رشوت کو بدترین گناہ یا جرم نہ سمجھتا ہو ،حدیہ ہے کہ جو لوگ دن کے وقت دفتروں میں بیٹھ کر دھڑلے سے رشوت کا لین دین کرتے ہیں وہ بھی جب شام کو کسی محفل میں معاشرے کی خرابیوں پر تبصرہ کریں گے تو ان کی زبان پر سب سے پہلے رشوت کی گرم بازاری ہی کا شکوہ آئے گا اور اس کی تائید میں وہ (اپنے نہیں) اپنے رفقائے کار کے دوچار واقعات سنا دیں گے ، سننے والے یاتو ان واقعات پر ہنسی مذاق میں کچھ فقرے چست کردیں گے
Read more ...