2015

فکری گمراہی کا چھٹا سبب

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
فکری گمراہی کا چھٹا سبب
………مولانا محب اللہ جان ﷾
اسلام اور اجتہاد:
دین کا ادنی سا فہم رکھنے والا کوئی شخص بھی اس بات کا انکار نہیں کر سکتا کہ اسلام نے نہ صرف یہ کہ اجتہاد کی اجازت دی بلکہ اس کی کمال حوصلہ افزائی بھی کی ہے حتی کہ اسلام نے قرآن وحدیث کے بعد اجتہاد کواسلامی قانون کا سرچشمہ قرار دے دیاہاں البتہ اسلام نے اپنے مزاج کے مطابق اس اہم اور نازک شعبہ کو شتر بے مہار بھی نہیں چھوڑا کہ جو جب اٹھے اور جیسے چاہے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلامی تعلیمات میں رائے زنی شروع کرلے بلکہ اسلام نے اجتہاد کے شعبہ کو برقرار رکھتے ہوئے اس کے حدودوقیود بھی متعین کیے ہیں اوراجتہاد کی ضرورت اس کا محل اس کی شرائط کی بھی تعیین کی ہیں۔ نام نہاد ان محققین کی فہم ناقص کا قصور ہے کہ وہ اجتہاد کی ان اسلامی تعلیمات اوران حدودوقیودات کاادراک نا کرسکے یا انکی محققانہ نظر ان پہلوؤں کو نہ دیکھ سکی۔ منکرین حدیث یا دیگر جدت پسندجواسلامی لبادہ میں ملبوس اسلامی تعلیمات کو اجتہاد کے نام پر مشق ستم بنا رہے ہیں
Read more ...

انشورنس کا متبادل ”نظامِ تکافل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر2:
……مفتی محمد راشد ڈسکوی﷾
انشورنس کا متبادل ”نظامِ تکافل“
تیسری خرابی:
نظامِ تکافل میں اوّلاً کمپنی قائم کی جاتی ہے (جو شخص قانونی ہے)پھر ڈائریکٹرز کچھ مال وقف کر کے وقف فنڈ قائم کرتے ہیں اور واقفین ہونے کے اعتبار سے وقف کے قوانین متعین کرتے ہیں (یہ وقف فنڈ بھی شخصِ قانونی ہے) پھر کمپنی پالیسی ہولڈرز کا مال اور اسی طرح وقف فنڈ کا فنڈ مضاربت میں استعمال کرتی ہے ، چنانچہ وقف فنڈ ”رب المال“ہوا اور کمپنی ”مضارب“ اس کے ساتھ ساتھ کمپنی وقف فنڈ کی دیکھ بھال بھی کرتی ہے بلکہ جملہ معاملات سنبھالتی ہے تو یہ”متولی“بھی ہوئی۔مطلب: ”رب المال“ بھی شخصِ قانونی، ”مضارب“ بھی شخصِ قانونی اور ’’متولی“ بھی شخصِ قانونی۔
(ملخص ازتکافل کی شرعی حیثیت،ص:78،79ادارة المعارف)
اب خارج میں دیکھیں تو اِن قانونی اشخاص کو وجود دینے والے حقیقی افراد ہی کے ذریعے یہ فرضی اشخاص کام کرتے ہیں
Read more ...

آہ……حکیم العصر بھی چل بسے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
آہ……حکیم العصر بھی چل بسے !!
………مولانا محمد کلیم اللہ حنفی ﷾
سیکرٹری اطلاعات عالمی اتحاد اہل السنت والجماعت
یکم فروری 2015ء بروز اتوار بمطابق 11ربیع الثانی 1436ھ کو حکیم العصر شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمجید لدھیانوی رحمہ اللہ امیر مرکزیہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بھی راہی ملک بقا ہوئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
پون صدی پر محیط آپ کی دینی خدمات کا بارِ احسان؛ امت کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ شعور و آگہی اور شباب کے آغاز سے تا وقت ِوصال دینی علوم کے حصول ، ترویج، اشاعت فروغ اور حفاظت کے محاذوں پر جوانمردی اور جانثاری سے موچہ زن رہنے والا یہ مردِ خدا مست نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا مصداق تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اچھا آدمی کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا:
Read more ...

اسلام کا عالمی مالیاتی نظام

User Rating: 3 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar InactiveStar Inactive
اسلام کا عالمی مالیاتی نظام
……محمد شارب﷾
اسلام محنت کشوں کے حقوق کاضامن ہے۔یہ وہ واحدمذہب ہے جومحنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کاداعی ہے۔ مذہب اسلام چاہتاہے کہ نہ کسی کے ساتھ ظلم ہواورنہ کوئی کسی پرظلم کرے۔سودخواری توحرص وطمع،بخل اورظلم کامجموعہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سودکاتذکرہ زکوۃ وخیرات کے مقابلہ میں کیاہے۔سودمیں ظلم کاعنصربھی شامل ہے کیونکہ سودخوار سوددرسودکے ذریعہ لوگوں کوان کی محنتوں سے محروم کردیتاہے اسی لئے سودکی ممانعت کے موقعہ پراللہ تعالیٰ نے خاص طورپرارشادفرمایا لاتظلمون ولاتُظلمون۔نہ تم کسی پرظلم کرواورنہ تم پرظلم کیاجائے گا۔ مطلب یہ ہواکہ تم نے جتنادیاہے اس سے زیادہ لینایہ توتمہاراظلم ہے اورجتناتم نے دیاہے اتناتم کونہ ملے۔تویہ تم پرظلم ہے۔
عرب کے سرمایہ داربنیادی طورپریہودی تھے۔ سودکی لعنت عر ب قوم کی گردن میں یہودیوں کے ذریعہ پڑی تھی۔ اس لئے یہودیوں پرنعمتوں کے دروازے کو بندکرنے کے جواسباب بیان کئے گئے ہیں
Read more ...

متکلم اسلام کے دورہ ہانگ کانگ کی سرگزشت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
متکلم اسلام کے دورہ ہانگ کانگ کی سرگزشت
……شاہد اقبال، ہانگ کانگ
ہانگ کانگ مختصر تعارف:
ہانگ کانگ عوامی جمہوریہ چین کا خصوصی انتظامی علاقہ ہے، اس کی موجودہ آبادی تقریباً 72 لاکھ پر مشتمل ہے ،جبکہ 1848 میں اسکی آبادی صرف 24000 نفوس تھی، اور رقبہ 1108 مربع کلو میٹر ہے،یہاں کی سرکاری زبان انگریزی اور کینٹو نیز چینی ہے، اس کے دارالحکومت کا نام وکٹوریہ ہے، جو کہ ملکہ وکٹوریہ سے منسوب ہے،چینی زبان میں ہانگ کے معنی خوشبودار اور کانگ کے معنی بندرگاہ ہے، یعنی خوشبودار بندرگاہ، اس کے نام رکھنے وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ موجودہ ایبرڈین (Aberdeen)جو کہ ایک جگہ کا نام ہے، وہاں خوشبودار لکڑ اور اگر بتی کا بیوپار ہوتا تھا جس سے اس کا نام ہانگ کانگ پڑ گیا۔
ہانگ کانگ 1841 سے لےکر 1997 تک برطانیہ کا حصہ اور اس کی نو آبادی رہا ہے، (1941 سے 1945 تک کی جاپانی حکمرانی کو چھوڑ کر)42-1839 کی افیون جنگ میں چینیوں کی شکست کے
Read more ...