بنات اہلسنت

ہلاکو خان کی بیٹی سے عالم دین کا مکالمہ

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
ہلاکو خان کی بیٹی سے عالم دین کا مکالمہ
سحرش فاطمہ
تاتاری فتح کے بعد، ہلاکو خان کی بیٹی بغداد میں گشت کررہی تھی کہ ایک ہجوم پر اس کی نظر پڑی۔ پوچھا لوگ یہاں کیوں اکٹھے ہیں؟
جواب آیا: ایک عالم کے پاس کھڑے ہیں۔ دخترِ ہلاکو نے عالم کو اپنے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔ عالم کو تاتاری شہزادی کے سامنے لا حاضر کیا گیا۔
شہزادی اور مسلمان عالم کا آپس میں مکالمہ ہوا۔
شہزادی : کیا تم لوگ اللہ پر ایمان نہیں رکھتے؟
عالم: یقیناً ہم ایمان رکھتے ہیں
Read more ...

شفیق و مہربان ہستی ……باپ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
شفیق و مہربان ہستی ……باپ!!
ابن عبداللہ
بڑے غصے سے میں گھر سے چلا آیا ..
اتنا غصہ تھا غلطی سے پاپا کے جوتے پہن کے نکل گیا۔
میں آج بس گھر چھوڑ دوں گا، اور تبھی لوٹوگا جب بہت بڑا آدمی بن جاؤں گا...جب موٹر سائیکل نہیں دلوا سکتے تھے، تو کیوں انجینئر بنانے کے خواب دیکھتے ہیں...آج میں پاپا کا پرس بھی اٹھا لایا تھا .... جسے کسی کو ہاتھ تک نہ لگانے دیتے تھے...مجھے پتہ ہے اس پرس میں ضرور پیسوں کے حساب کی ڈائری ہوگی ....پتہ تو چلے کتنا مال چھپا ہے ....ماں سے بھی ...اسی ہاتھ نہیں لگانے دیتے کسی کو۔
جیسے ہی میں عام راستے سے سڑک پر آیا، مجھے لگا جوتوں میں کچھ چبھ رہا ہے ....میں نے جوتا نکال کر دیکھا .....میری ایڑی سے تھوڑا سا خون رس آیا تھا ...جوتے کی کوئی کیل نکلی ہوئی تھی،
Read more ...

جب دربار رسالت مآب میں شاہ یمن کا خط پہنچا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
جب دربار رسالت مآب میں شاہ یمن کا خط پہنچا
معظمہ کنول
سیرت نگاروں نے لکھا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہزار سال پیشتر یمن کا ایک بادشاہ تھا جس کا نام تُبّع تھا۔
ایک مرتبہ وہ اپنی سلطنت کے دورہ کو نکلا، بارہ ہزار علماء اور حکماء اور ایک لاکھ بتیس ہزار سوار، ایک لاکھ تیرہ ہزار پیادہ اپنے ہمراہ لئے ہوئے اس شان سے نکلا کہ جہاں بھی پہنچتا اس کی شان و شوکت شاہی دیکھ کر مخلوق خدا چاروں طرف نظارہ کو جمع ہو جاتی تھی ، یہ بادشاہ جب دورہ کرتا ہوا مکہ معظمہ پہنچا تو اہل مکہ سے کوئی اسے دیکھنے نہ آیا۔
بادشاہ حیران ہوا اور اپنے وزیر اعظم سے اس کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ اس شہر میں ایک گھر ہے جسے بیت اللہ کہتے ہیں،
Read more ...

بے لباسی کی ذلت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
بے لباسی کی ذلت
ابو یحییٰ
اسماعیل صاحب کو گھر آئے ہوئے ایک مہینہ ہوچکا تھا۔ ان کی طبیعت اب مکمل ٹھیک ہوچکی تھی۔ کچھ احتیاط تھی جو وہ ڈاکٹروں کے مشورے پر کررہے تھے۔ عبداللہ بھی کئی دفعہ ان کی طبیعت معلوم کرنے آیا تھا۔ ان دونوں کا ذوق مشترکہ تھا یعنی مذہب۔ اس لیے زیادہ تر گفتگو بھی اسی حوالے سے ہوتی۔ وہ اکثر قرآن مجید لے کر ان کے پاس بیٹھ جاتا اور مختلف اہل علم کی آراء کی روشنی میں قرآن مجید کی شرح و وضاحت کرتا۔ رفتہ رفتہ اسماعیل صاحب اس کی سیرت کی ساتھ اس کے علم سے بھی متاثر ہوتے جارہے تھے۔
انہیں عبداللہ کے ساتھ رہ کر اندازہ ہورہا تھا کہ یہ لڑکا غیر معمولی ذہین اور باصلاحیت ہے۔ اس کے ساتھ اعلیٰ ذوق اور مطالعے کی عادت کی بنا پر اس کا علم اورسمجھ غیر معمولی ہے۔ جو بات ایک پڑھے لکھے مذہبی آدمی کو معلوم نہیں ہوتی تھی وہ عبداللہ بہت آسانی سے بیان کردیتا تھا۔ اسماعیل صاحب اکثر اس سے کہتے تھے کہ وہ بظاہر ایک عام سا غیر مذہبی شخص لگتا ہے، لیکن وہ کسی عالم سے زیادہ صاحب علم ہے۔
Read more ...

چھوٹے کام بڑے اجر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
چھوٹے کام بڑے اجر
مولانا نعمان طارق
دین اسلام ایک ایسامذہب ہے جس میں تمام مخلوقات کے حقوق آپ کو ملیں گے اورحقوق مسلم کی بھی کثرت سے روایات ملتی ہیں آئیے آپ کونبی پاک ﷺ کے دربارمیں لے چلتے ہیں اوراحادیث کی روشنی میں حقوق مسلم کوبیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
چھ حقوق مسلمان کے مسلمان پر:
حضرت علیؓ سے رویت ہے کہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایاایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پرچھ حقوق ہیں :
جب ملاقات ہوتواس کوسلام کرے ،جب دعوت دے تواس کی دعوت قبول کرے،جب اسے چھینک آئے تواس کے جواب میں یرحمک اللہ کہے ،جب بیمار ہوتواس کی عیادت کرے ،جب انتقال کرجائے تواس کے جنازہ کے ساتھ جائے اوراس کے لیے وہی پسند کرے جواپنے لیے پسند کرتاہے۔
محبت پیداکرنے والاعمل:
Read more ...