ماہنامہ فقیہ

فتاویٰ عالمگیری

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

تعارف کتب فقہ:

فتاویٰ عالمگیری
مفتی محمد یوسف حفظہ اللہ
تصویر کا اصلی رخ:
گزشتہ شمارے میں فقہ کی معتبر ومستند کتاب ”فتاویٰ عالمگیری“پر ایک غیر معتبر شخص کےایک اعتراض کا جائزہ پیش کیاگیا تھا۔ اب دوسری قسط میں بھی جناب موصوف کی ایک اور غلط فہمی کا ازالہ کیا جائے گا۔ جناب موصوف عبید اللہ خان صاحب نے علمی بے مائیگی کا ثبوت دیتے ہوئے دانستہ یا نادانستہ فقہ کے ایک اہم مسئلہ پر لب کشائی کی ہے۔ جناب کی تحقیق چونکہ لائق التفات ہی نہیں چہ جائیکہ ان کے الزامات کو وقعت دی جائے، اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ تصویر کا اصلی رخ عوام کے سامنے رکھ دیا جائےتاکہ پڑھنے والے خود فیصلہ کر لیں کہ حقیقت حال کیا ہے؟!
دس درہم سے کم کی چوری پر ہاتھ کاٹنا:
فاضل معترض نے اس اعتراض میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ حدیث شریف میں چور کا ہاتھ کاٹنے کی کم ازکم مالیت تین درہم بتائی گئی ہے
Read more ...

مفتی محمد کفایت اللہ دہلوی رحمہ الل

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
تذکرۃ الاکابر:
آخری حصہ
مفتی محمد کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ
مولانا محمد زکریا حفظہ اللہ
عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم:
مفتی صاحب رحمہ اللہ کے فتاوی جات سے درج ذیل امور واضح ہوتے ہیں:
1:حیات فی القبر ثابت ہے یعنی انبیاء کرام علیہم السلام کو اپنی قبروں میں حیات حاصل ہے جو کہ شہداء کی حیات سے اعلیٰ ہے اور شہداء کی حیات نص قطعی سے ثابت ہے[فتویٰ1،2]
2:جمہور امت کا نظریہ اور عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے[فتویٰ3]
3:سماع موتی عام[ مردے]ایک مختلف فیہ مسئلہ ہے جو کہ صحابہ کرام کے دور سے چلا آرہا ہے، ہاں میت کو قبر میں رکھنے کے بعد اس قدر حیات ڈالی جاتی ہے کہ وہ آرام یا تکلیف کو محسوس کرے[یہ جسم مثالی کی نفی ہے فافہم][ فتوی4]
4: اگر کوئی سماع موتی کا عقیدہ رکھے تو اس کی تفسیق وتضلیل کرنا مفسد ہونے کی علامت ہے۔
Read more ...

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
تذکرہ الفقہاء:
حصہ اول
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا
مولانا محمد عاطف معاویہ حفظہ اللہ
نام ونسب:
نام عائشہ، لقب صدیقہ وحمیرا،کنیت ام عبداللہ اور خطاب ام المومنین۔ نسب نامہ یوں ہے:عائشہ بنت ابی بکر الصدیق بن ابو قحافہ عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن قیم بن مرہ بن کعب بن لوی القرشی التمیمی۔
[الاصابۃ ج2ص1088]
”ام عبداللہ“ کنیت کی وجہ:
عرب میں کنیت شرافت اور عزت کی علامت تھی۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو اللہ تعالیٰ نے نسبی اولاد والی نعمت عطا نہیں فرمائی تھی۔آپ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا:
حضور! آپ کی تمام ازواج مطہرات کی کنیت ہے، میری اولاد نہیں، میں کونسی کنیت رکھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا.
« فَاكْتَنِى بِابْنِكِ عَبْدِ اللّهِ »
Read more ...

نماز جنازہ کے متعلق چند مسائل

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
فقہ المسائل
نماز جنازہ کے متعلق چند مسائل
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
سوال:
[1] جنازہ پڑھتے وقت زیادہ تر لوگ اپنا جوتا اتار دیتے ہیں جبکہ
[2] کئی حضرات ایسے بھی ہوتے ہیں جو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہیں
یا [3] اتار تو لیتے ہیں لیکن پاؤں ان پر ہی رکھ لیتے ہیں۔ کیا اس طرح سے نماز ادا کرنا درست ہے؟
جواب:
1: جوتے اتار کر نماز جنازہ پڑھنا درست ہے بشرطیکہ جس جگہ کھڑے ہوں وہ جگہ پاک ہو۔
[الدر المختار: باب صلاۃ الجنازۃ، ج3 ص122]
2: اس میں یہ دیکھ لیا جائے کہ اگر جوتے کا اوپر والا، اندرونی اور نچلا حصہ اور جس جگہ پر کھڑے ہیں،
Read more ...

خطاکاروں کے لیے تسلی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
خزائن السنن:
خطاکاروں کے لیے تسلی
مفتی شبیر احمد حنفی
انسان سے اگر کوئی خطا ہو جائے تو اسے توبہ کرنی چاہیے۔ اس خطا ہونے میں بندہ کے لیے کتنا سامان تسلی موجود ہے؟ اسے عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم نے اپنے ایک ملفوظ میں بیان فرمایا۔ افادہ عام کے لیے ہدیہ قارئین ہے۔
ایک صاحب سے غلطی ہوئی تھی تو ان کی تسلی کے لیے عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم نے ارشاد فرمایا:
آج میں ایک راز بتاؤں گا کہ کبھی کبھی بعض بےوقوفیاں جو ہوجاتی ہیں، اس میں کیا راز ہے؟بےوقوفی کرنا تو خطاہے لیکن استغفار اور توبہ کرکے اپنی خطاؤں کو بھول جاؤ ورنہ شیطان مایوس کرتاہے،ناامید کرتا ہےکہ تم تو بڑے خطاکار ہو،ہم خطاؤں کو یاد کرنے لیے پیدا نہیں ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نے بار بار قرآن پاک میں اعلان فرمایا کہ ہم کو یاد کرو۔ گناہوں کو یاد کرنے کے لیے تم کوپیدا نہیں کیا گیا۔ایک دفعہ گناہ سے توبہ کرلو،توبہ کرکے معافی مانگ کر بس سمجھو کہ تمہارے گناہوں کو ہم نے قبر میں دفن کردیا
Read more ...